کراچی (این این آئی) سندھ بھر کے مزارات اولیاء کرام کو 70 روز کی بندش کے بعد بدھ کی صبح کو کھول دیا گیا۔ مزارات کھلتے ہی عقیدتمند بڑی تعداد میں مزارات پر حاضری دینے پہنچ گئے۔ اس دوران رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ سید عبداللہ شاہ غازیؒ کے مزار پر زائرین کی قطاریںلگ گئیں۔ عقیدتمند فرط جذبات
میں بے قابو ہو کر مزار کی دیواروں سے لپٹ کر رو رہے تھے ۔مزار کھلنے کے پہلے روز سینکڑوں کی تعداد میں زائرین میں لنگر تقسیم کیا گیا۔ وزیر اوقاف سہیل انور سیال نے صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے درگاہ عبداللہ شاہ غازی کااچانک دورہ کیا۔انہوںنے کورونا وائرس کے متعلق ایس او پیز پر عملدرآمد کا جائزہ بھی لیاانہوں نے او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی ہدایت کی انہوں نے درگاہ عبداللہ شاہ غازی پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ انہوں نے کہا کہ کررونا وائرس کے پیش نظر مزارات اور درگاہوں پر زائرین کے لئے طریقہ کار وضع کردیا گیا۔ زائرین ماسک کا استعمال لازمی اور سماجی فاصلے اختیار کرے۔ دعا ہے کہ اللہ پاک پاکستان سمیت دنیا بھر سے مہلک وباء کا خاتمہ کرے، واضع رہے کہ سندھ بھر میں محکمہ اوقاف کے زیر نگرانی قائم مزارات کو 23نومبر کو 31جنوری تک بند رکھنے کا اعلان کیا تھا تاہم ملک کے دیگر مقامات پر مزارات اولیاء کرام بند نہیں کئے گئے تھے نوٹفکیشن کے مطابق سندھ کے مزارات کو یکم فروری سے کھلنا تھا حکومت سندھ کی جانب سے مزارات کھولنے کے نوٹیفکیسن کے اجراء میں تاخیر کی وجہ سے مزارات دو روز کی تاخیر سے کھلے کراچی میں سید عالم شای بخاری ، سید مصری شاہ غازی، سید نور علی شاہ نوری بابا ، سید غائب شاہ ، سید یوسف شاہ غازی ، سید علی سر مست، سمیت اوقاف کے تحت 28مزارات
جبکہ سہون میں لعل شہباز قلندر، شاہ عبدالطیف بھٹائی، سچل سائیں سمیت تمام مزارات اولیاء کرام کو کھول دیا گیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں