ڈائینوسارس کا خاتمہ کیسے ہوا؟ سائنسدانوں نے حتمی جواب تلاش کر لیا

نیو یارک(پی این آئی) ہم سبھی جانتے ہیں کہ ہماری اس زمین پر کروڑوں سال پہلے ڈائنو سارز رہا کرتے تھے۔ جن کی نسل بعد ازاں معدوم ہو گئی۔ اب تک یہ سوال جواب طلب تھا کہ آخر ایسا کیا واقعہ ہوا، جس نے ڈائنوسارز جیسے دیوقامت جانور کی نسل مٹا دی؟ اب بیلجیم کے سائنسدانوں نے اس سوال کااب تک کا حتمی جواب تلاش کر لیا ہے۔

نیچر جیوسائنس نامی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لگ بھگ6کروڑ 60لاکھ سال قبل زمین پر ایک بہت بڑا شہاب ثاقب آ ٹکرایا تھا، جس سے ایسی تباہی آئی کہ زمین سے 75فیصد زندگی کا خاتمہ ہو گیا۔

رائل آبزرویٹری آف بیلجیم کے ماہرین کی طرف سے اس واقعے کو ’ Chicxulub‘ ایونٹ کا نام دیا گیا ہے۔ اس واقعے میں زمین سے ٹکرانے والے شہاب ثاقب کا قطر ساڑھے 7میل (تقریباً12کلومیٹر)تھا اور یہ 27ہزار میل (تقریباً43ہزار 452کلومیٹر) فی گھنٹہ کی رفتار سے زمین سے ٹکرایا تھا۔

اس کے ٹکرانے سے زمین میں 124میل (تقریباً200کلومیٹر) چوڑا گڑھا پڑ گیا تھا۔ اس واقعے میں خشکی پر اور سمندر میں پائی جانے والی 75فیصد مخلوق ختم ہو گئی تھی۔ زمین سے سبزہ بھی ناپید ہو گیا تھا۔ اس دھماکے سے زمین سے گردوغبار کا ایک بادل اٹھا جس نے زمین کے بڑے حصے کو ڈھانپ لیا۔

یہ بادل 15سال تک زمین پر سایہ کیے رہا، جس سے زمین کے درجہ حرارت میں 15ڈگری سینٹی گریڈ کی کمی واقع ہو گئی۔ سورج کی روشنی زمین تک نہ پہنچنے اور درجہ حرارت گر جانے سے زمین پر سبزہ اگنا بند ہو گیا اور باقی ماندہ جانوروں میں سے بھی اکثر موت کے گھاٹ اتر گئے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں