اسلام آباد(آئی این پی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے اسپیشل مجسٹریٹ کی جانب سے فیصل مسجد کے احاطے میں قلفی کی ریڑھی لگانے والے ریڑھی بان کو تین ماہ قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا کے حکم کے خلاف درخواست پر رجسٹرار آفس کا ایک اعتراض دور کرتے ہوئے وکیل کو دوسرا اعتراض دور کرنے کی ہدایت کردی۔جسٹس طارق محمود جہانگیری نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ ریڑھی بان فرمان اللہ کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کی جانب سے عمر اعجاز گیلانی ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور سزا کا حکم معطل کرنے کی استدعا کی۔ عدالت نے کہا کہ رجسٹرار آفس کا ایک اعتراض دور کر دیا ہے، اپنی درخواست پر دوسرا اعتراض دور کریں پھر سماعت ہو گی۔وکیل نے کہا کہ قلفی کی ریڑھی لگانے پر سی ڈی اے اسپیشل مجسٹریٹ نے ظالمانہ فیصلہ کیا، ریڑھی لگانا کوئی جرم نہیں ہے۔جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیے کہ جرم ہے، جرم کیوں نہیں ہے؟ آپ کے گھر کے آگے کوئی ریڑھی لگا دے تو وہ جرم نہیں ہے؟ عدالت نے کہاکہ آپ صرف قلفی کا بتا رہے ہیں، پٹیشنر پر بھتہ خوری کا بھی الزام ہے، بھتے پر دہشت گردی بھی لگتی ہے، یہ نہ ہو کہ پھر وہ بھی لگ جائے، تین ماہ کی سزا تو پھر بہت کم ہے زیادہ ہونی چاہیے۔ واضح رہے کہ فرمان اللہ اسلام آباد کی فیصل مسجد کے احاطے میں قلفی کی ریڑھی لگاتا تھا، سی ڈی اے نے اپنے چالان میں قلفی کی ریڑھی لگا کر سرکاری زمین پر قبضے کا الزام عائد کیا۔اسپیشل مجسٹریٹ نے سی ڈی اے کا موقف تسلیم کرتے ہوئے فرمان اللہ کو 3 ماہ قید با مشقت اور پانچ لاکھ روپے جرمانے سزا سنائی تھی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں