وہ جو سوتے ہوئے اپنی دادی کو ماتھے پر بوسہ دے رہی تھی۔ یہ جملہ سن کے اس کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔پورا گھر بیمار پڑ گیا۔یہ کہانی ایک ایسی لڑکی کی ہے جس کے گھر کے تمام افراد یعنی ماں، باپ اور دادی کورونا وائرس میں مبتلا ہوکر زندگی سے مایوس ہوگئے تھے۔ اس لڑکی نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ “میری والدہ کو مسلسل 102 بخار رہتا تھا۔ ٹیسٹ کروانے پر پتا چلا کہ ان کے 75 فیصد پھیپھڑے جواب دے چکے ہیں۔ اس وقت آکسیجن سلینڈر بھی نایاب ہوگئے تھے پھر میں نے اپنی والدہ کی مکمل خدمت کا فیصلہ کیا اور جی جان سے ان کی خدمت کی۔
والدہ کے علاوہ دادی بھی وائرس کا شکار تھیں اور میں ان کا بھی خیال رکھتی تھی”۔اپاہج دادی نے کہا دعا کرو میں مرجاؤں۔اپنوں کی بیماری سے لڑتی اس لڑکی نے بتایا کہ” میری دادی اپاہج تھیں وہ باتھ روم بھی نہیں جاسکتی تھیں اس لئے ان کے تمام کام میں اپنے ہاتھ سے کرتی تھی۔ دادی بچوں کی طرح معصوم تھیں اور جب انھوں نے مرنے کی دعا کرنے کو کہا تو میرا دل ٹوٹ گیا۔ کچھ عرصہ والدہ اور دادی کی خدمت کی تو وہ دونوں ٹھیک ہوگئیں۔ ہم سب خوش تھے لیکن تھوڑے دنوں بعد دادی کا انتقال ہوگیا۔
مجھے یقین نہیں آتا تھا کہ دادی اب اس دنیا میں نہیں رہیں کیونکہ میں بچپن سے ان کے ساتھ سونے کی عادی تھی۔ دادی کے انتقال نے مجھے توڑ دیا”۔خود بیمار ہوگئی۔دادی کی موت کے بعد یہ لڑکی خود بیمار ہوگئی اور ڈاکٹر نے بتایا کہ اس کے جسم سے مثانے کو نکالنا ضروری ہے۔ دو دن پہلے ہی اس کا آپریشن کے زریعے مثانہ نکالا گیا ہے جس پر اس لڑکی کا کہنا ہے کہ”زندگی اتنی اچانک تبدیل ہوتی ہے کہ کچھ کہنا مشکل ہے۔ میری والدہ جن کا کچھ عرصے پہلے میں خیال رکھ رہی تھی میری بیماری میں انھوں نے میرا ویسے ہی خیال رکھا جیسا بچپن میں رکھتی تھیں۔ میں سب کو یہی کہوں گی کہ ہمیشہ خوش رہیں اور اپنوں سے پیار کریں کیونکہ زندگی ہمیشہ ایک جیسی نہیں رہتی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں