سوشل میڈیا نوجوانوں کی ذہنی صحت پر کیا اثر ڈالتاہے؟ سائنسدانوں کی نئی تحقیق منظر عام پر آگئی

ابتداءمیں سوشل میڈیا کو سائنسدانوں نے نوجوانوں کے لیے انتہائی خطرناک قرار دیا تھا لیکن اب گزرتے وقت کے ساتھ سوشل میڈیا کے ساتھ بھی ہم اس قدر ہم آہنگ ہو چکے ہیں کہ سائنسدانوں نے اس حوالے سے خوشخبری سنا دی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق برطانوی سائنسدانوں نے اس مشترکہ تحقیقاتی سروے میں 4لاکھ سے زائد نوجوانوں کی ذہنی صحت پر سوشل میڈیا کے اثرات کا جائزہ لے کر نتائج مرتب کیے ہیں اور بتایا ہے کہ اب سوشل میڈیا نوجوانوں کے لیے محض اتنا ہی خطرناک رہ گیا ہے جتنا 90ءکی دہائی میں ٹی وی ہوا کرتا تھا۔آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ اس تحقیقاتی سروے میں سوشل میڈیا اور نوجوانوں کو لاحق ہونے والے ذہنی صحت کے مسائل کے درمیان انتہائی معمولی تعلق باقی رہ گیا ہے۔ چنانچہ سوشل میڈیا نوجوان کے لیے مزید خطرناک نہیں رہ گیا۔ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر میٹ وویئر کا کہنا تھا کہ ”سوشل میڈیا اوردیگر ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز21ویں صدی کے نوجوانوں کی زندگیوں کا ناگزیر حصہ بن چکے ہیں، چنانچہ ان کے منفی اثرات بتدریج کم ہوتے ہوتے انتہائی محدود رہ گئے ہیں۔ اس کے باوجود ہم ہدایت کریں گے کہ نوجوانوں کو ’سکرین ٹائم‘ کو کم سے کم کرنا چاہیے، بچوں کو ایک دن میں ایک گھنٹے سے زیادہ سکرین (ٹی وی، موبائل فون وغیرہ) نہیں دیکھنی چاہیے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ گفتگو کریں۔“

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں