میانمار میں فوجی بغاوت کیخلاف جھیل میں کشتیوں پر مظاہرہ، امریکا کا پابندیاں لگانے کا اعلان

ینگون (آئی این پی ) میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج جاری ہے، ملک کے جنوبی حصے کی بڑی جھیل میں کشتیوں پر مظاہرہ کیا گیا، دوسری جانب امریکا نے میانمار کے فوجی لیڈروں پر پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے۔ میانمار میں نوجوانوں، طلبہ اور سیاسی کارکنوں کا احتجاج جاری ہے، فوجی بغاوت کے خلاف

جھیل میں ہونے والے احتجاج میں شریک لوگوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر جمہوریت کے حق میں نعرے درج تھے۔ لوگوں نے سیاسی رہنماں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔ میانمار میں فوجی بغاوت کے آغاز سے سیاسی رہنماوں کو پابند سلاسل رکھا گیا ہے جس کی عالمی برادری کی جانب سے مذمت جاری ہے۔ دوسری جانب وائٹ ہاوس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا میانمار کے فوجی لیڈروں پر پابندیاں عائد کر رہا ہے، اس سے قبل نیوزی لینڈ کی جانب سے بھی میانمار کے فوجی عہدیداران پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔۔۔۔۔ وزیراعظم عمران خان نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کیساتھ ہی ایک اور بڑی خوشخبری سنا دی اسلام آباد(پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں مناسب اضافہ کیا ہے، بجٹ میں مزید بڑھائیں گے۔ مہنگائی کم کرنے کیلئے پورا زور لگائیں گے۔ قیمتیں کم ہوتی نظر آئیں گی۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کر تےہوئے انہوں نے کہا کہ تھوڑا صبر کرلیں، ملک مشکل صورتحال سے گزر رہا ہے، اﷲ کے فضل سے ہماری برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے، تنخواہوں میں مناسب اضافہ کیا ہے، پہلے وہ مان گئے تھے، پھر مطالبات بڑھا دیئے۔ حکومتی ٹیم نے سرکاری ملازمین سے مذاکرات کئے ہیں۔ حکومت اپنی سکت کے مطابق تنخواہوں میں اضافہ کر رہی ہے، بجٹ میں بھی تنخواہوں

میں اضافہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے الیکشن میں گزشتہ 30 سال سے ووٹوں کی خرید و فروخت ہوتی آ رہی ہے اور پیسہ پارٹی قیادت تک جاتا ہے، کسی نے اسے روکنے کی کوشش نہیں کی۔ ویڈیو اگر ہمارے پاس پہلے ہوتی تو جن دو ارکان کو ہم نے گزشتہ سینیٹ الیکشن میں پارٹی سے نکالا تھا، ان کے خلاف عدالت میں یہ پیش کرتے۔ ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں بولیاں لگ گئی ہیں۔سینیٹ الیکشن کی خرید وفروخت کے معاملہ پر ویڈیو کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنا دی ہے۔ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) چوری بچاؤ موومنٹ ہے۔ یہ ریلیف چاہتے ہیں لیکن ریلیف نہیں ملے گا۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ روپے کی قدر کم ہوتی ہے اور ڈالر کی قیمت بڑھتی ہے تو گھی، تیل، دالیں اور تمام درآمدی اشیاءمہنگی ہو جاتی ہیں۔ اس کی وجہ سے تنخواہ دار طبقے کو سب سے زیادہ نقصان ہوتا ہے اور اس بات کا علم ہے کہ تنخواہ دار طبقہ کو مشکل صورتحال کا سامنا ہے لیکن حکومت کے پاس کیا راستہ رہ جاتا ہے، ہمیں پہلے ہی مقروض ملک ملا ہے جس میں بڑا خسارہ تھا اور بڑے قرضے لئے گئے۔ ان قرضوں پر سود دے رہے ہیں اور ہمارا آدھا پیسہ سود کی ادائیگی پر خرچ ہو جاتا ہے۔ اگر تنخواہیں بڑھاتے ہیں تو خسارہ مزید بڑھ جاتا ہے جس سے قرضے لینا پڑتے ہیں اور قرضے لیں تو سود بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے مہنگائی

ہوتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں