سابق اولمپین صلاح الدین کو نامعلوم افراد پچھلی سیٹ پر لٹا کر پورا شہر گھماتے رہے، صفورا چورنگی کے پاس گاڑی سے اتار کر فرار

کراچی(این این آئی) قومی ہاکی ٹیم کے کوچ اور سابق اولمپین صلاح الدین کو نامعلوم ملزمان نے اغواء کرلیا اور انھیں پچھلی سیٹ پر لٹا کر پورا شہر گھماتے رہے۔ ذرائع کے مطابق سابق اولمپین صلاح الدین احمد عالم کی والدہ کے جنازے میں شرکت کرکے واپس آ رہے تھے کہ اچانک انھیں گلستان جوہر کے علاقے میں مسجد

کے باہر 3 مسلح افراد نے یرغمال بنا لیا۔ذرائع کے مطابق مسلح ملزمان نے اصلاح الدین کو اسلحہ کے زور پر گاڑی میں بٹھایا اور صفورا چورنگی کے پاس انہیں گاڑی سے اتار دیا جس کے بعد گاڑی لے کر فرار ہو گئے۔ملزمان صلاح الدین سے نقدی، فونز بھی لے گئے۔ ایڈیشنل کلکٹر کسٹم کے عہدے سے ریٹائرڈ ہونے والے سابق اولمپیئین اصلاح الدین کی گاڑی چھینے جانے کی اطلاع ملنے پر پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔گلستان جوہر پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیجز اکھٹے کرنی شروع کر دی ہے تاکہ ملزمان کی تلاش میں مدد مل سکے۔۔۔۔محمد عامر کو قومی ٹیم میں واپسی کی پیشکش کر دی گئیلاہور (پی این آئی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ فاسٹ بائولر محمد عامر کو فارم اور فٹنس کی وجہ سے قومی ٹیم سے ڈراپ کیا گیا، انہیں نکالنے کے پیچھے کسی کا کوئی ذاتی عناد نہیں تھا،پرفارم کریں تو ٹیم میں واپسی کرسکتے ہیں۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے 46 سالہ ہیڈ کوچ مصباح الحق نےدورہ نیوزی لینڈ میں ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ سیریز میں شکست کا مزہ چکھنے کے بعد لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نیوزی لینڈ روانہ ہونے سے قبل ریگولر اوپنر فخر زمان کا بیمار ہونا بھی ٹیم کے لیے نقصان کا باعث بنا، ان کا کہنا تھا کہ بابراعظم کا دورے میں دستیاب نہ ہونا بالکل ایسا ہی ہے جیسے نیوزی لینڈ کے پاس کین ولیمسن نہ ہو۔مصباح

الحق کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ میں شکست پر مجھے اور ٹیم کو بہت مایوسی ہوئی تھی، میں یہاں قومی ٹیم کی کارکردگی اور حقائق پر بات کرنے آیا ہوں، نیوزی لینڈ کی موجودہ ٹیم دنیا کی مضبوط ترین ٹیموں میں ہے۔مصباح الحق کا مزید کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ نے دورے میں ہم سے کہیں زیادہ اچھی کرکٹ کھیلی ، وہ ہم سے پہلے سے سیریز کھیلتے ہوئے آرہے تھے، سب کوچز کو کورونا کی وجہ سے مسائل پیش آرہے ہیں۔فاسٹ بائولر محمد عامر کی جانب سے موجودہ ٹیم مینجمنٹ پر اپنے خلاف انتقامی کارروائی کرنے کا الزام عائد کرنے کے الزامات پر مصباح الحق کا کہنا تھا کہ میری سمجھ سے باہر ہے کہ عامر نے میرے اور وقار یونس کے بارے ایسی باتیں کیوں کیں ، عامر صرف فارم اور فٹنس پر قومی ٹیم سے باہر ہوئے ،یہ کوئی ذاتی معاملہ نہیں تھا ،میں نے محمد عامر کے بارے میں کبھی نہیں کہا وہ لیگز پر توجہ دے رہے ہیں، انگلینڈ میں عامر کی فارم اچھی نہیں تھی اور اسی وجہ سے زمبابوے کےخلاف عامر کی جگہ نوجوانوں کوکھلایا، محمد عامر کو اب بھی ویلکم کروں گا، یہ نہیں سوچوں گا کہ انھوں نے کیا کہا۔مصباح الحق کا مزید کہنا تھا کہ محمد عامر ذاتی وجوہات پر انگلینڈ نہیں گئے ،جب دستیاب ہوئے تو انھیں وہاں بلایا ، ٹیم مینجمنٹ نے عامر کو تیز رفتار بائولنگ کا کہا، انھیں بتایا کہ سپیڈ کم ہوئی تو ہمارے لیے مشکل ہوگی ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں