مصر کا میوزیم آف اسلامک آرٹ اسلامی دنیا کا سب سے بڑاعجائب گھر قرار، اسلامی دنیا کے کون کون سے نایاب نادر نسخے رکھے گئے ہیں؟

قاہرہ (این این آئی)مصر میں میوزیم آف اسلامک آرٹ کودنیا کے اسلامی فن کا سب سے بڑے عجائب گھر قرار دے دیاگیا۔ اس میں 100 ہزار سے زائد شاہکار نوادرات شامل ہیں جن کسی نا کسی شکل میں اسلامی تاریخی، ثقافت اور اسلامی تہذیب کی عکاسی کرتی ہیں۔ مصرمیں واقع اس اسلامی عجائب گھر میں فن کی تمام شاخوں

کو مختلف ادوار میں شامل کیا گیا۔عجائب گھر میں موجود نوادرات کو علوم کے مختلف شعبوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ان میں جیسے اسلامی تہذیب کی تاریخ کے بارے میں جانکاری جیسے اہم سیکشن شامل ہیں۔ ان کے علاوہ انجینیرنگ، طب، فکلیات جیسے سیکشن بھی اس میوزیم کا حصہ ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق جغرافیائی محل وقوع کے اعتبار سے یہ میوزیم قاہرہ کے تاریخی باب الخلق اسکوائر میں واقع ہے۔میوزیم کے ذخیرے میں طب ، سرجری ، جڑی بوٹیاں ، فلکیاتی آلات جیسے آسٹرو لیبز ، کمپاسس اور فلکیاتی گیندیں ،دھاتوں میں شیشہ اور سیرامک برتن ، زیورات ، اسلحہ ، لکڑی کی اشیا ، ہاتھی کے دانت ، ٹیکسٹائل ، قالینیں اور گئے وقتوں کی روز مرہ زندگی کی ضروریات کی نمائندگی کرنے والی اشیا، مسودات اور مخطوطے اور گذرے بادشاہوں اور حکمرانوں کے مکتوبات اور ان کے استعمال کی چیزیں بھی اس میوزیم کا حصہ ہیں۔میوزیم کو پہلی مرتبہ 1903 میں کھولا گیا تھا۔ اس کے قیام کا مقصد دنیا کے بہت سے حصوں مثلا مصر ، شمالی افریقا ، لیونٹ ، ہندوستان ، چین ، ایران ، جزیر العرب اور اندلس میں سے اسلامی نوادرات اور دستاویزات جمع کرنا تھا اور دنیا کے خطوں میں موجود مختلف اسلامی فنون کا اظہار کرنے والی نوادرات کو ایک چھت تلے جمع کرنا تھا۔سابق مصری صدر محمد حسنی مبارک نے 14 اگست 2010 کو میوزیم کی جامع ترقی اور بحالی کے عمل کی

تکمیل کے بعد میوزیم آف اسلامک آرٹ کا افتتاح کیا۔ میوزیم کی بحالی کا کام سنہ 2002 سے 2010 تک مسلسل 8 سال جاری رہا۔ بحالی اور تعمیر کے عمل میں فرانس کے ماہرین کی مدد لی گئی۔میوزیم میں تقریبا 12 صدیوں پر محیط ایک لاکھ سے زائد شاہکاروں نوادرات شامل ہیں۔ اس میں ہندوستان ، چین ، ایران اور سمرقند، عرب دنیا ، لیونٹ ، مصر ، شمالی افریقا، اندلس اور دوسرے ممالک لائیگئے ہزاروں فن پارے شامل ہیں۔میوزیم میں بالائی منزل پر ایک لائبریری بھی شامل ہے جس میں قدیم مشرقی زبانوں جیسے فارسی اور ترکی میں نایاب کتابیں اور مخطوطات کا ایک بڑا ذخیرہ محفوظ ہے۔ جدید یورپی زبانوں انگریزی ، فرانسیسی ، جرمن اور اطالوی لٹریچر بھی اس لائبریری کا حصہ ہے۔ اس کے علاوہ اسلامی اور تاریخی نوادرات پر کتابوں کا مجموعہ ہے۔مجموعی طور پر اس لائبریری میں 13،000 سے زیادہ کتب ہیں۔اسلامی میوزیم کو اموی ، عباسی ، ایوبی ، مملوک اور عثمانی ادوار کے دور فن پاروں کے اعتبار سے تقسیم کیا گیا ہے۔ 10 اقسام کے فن پاروں میں دھات ، سکے ، لکڑی ، ٹیکسٹائل ، قالین ، شیشے ، سجاوٹ کی اشیا، زیورات ، اسلحہ ، سنگ مرمر ہیں۔میوزیم میں نایاب نسخوں کی تعداد 1170 مخطوطات پر مشتمل ہے جن کا تعلق ایران ، مصر ، مراکش ، ہندوستان ، اسپین اور دیگر ممالک سے ہے۔مسودات کے سیکشن میں بنو امیہ کے دور کے مسودات

شامل ہیں۔ ان میں بعض مسودات ہرن اور دوسرے جانوروں کی ہڈیوں پر لکھے گئے ہیں۔میوزیم میں شامل نادر مخطوطات میں مملوک دور کا قرآن پاک کا ایک نایاب نسخہ اور جڑی بوٹیوں کے فواید پر لکھی کتاب بھی شامل ہیں۔ اس طرح اموی دور کے 70 سے زاید نایاب مخطوطے اور نسخے شامل ہیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں