کورونا وائرس کی پیدائش سورج گرہن لگنے سے ہوئی، بھارتی سائنسدان نے اب تک کا حیران کن دعویٰ کر دیا

نئی دہلی(پی این آئی) کورونا وائرس کہاں سے آیا اور کیسے دنیا میں پھیلا؟ اس حوالے سے بہت سے الزامات اور شکوک و شبہات پائے جا رہے ہیں لیکن اب ایک بھارتی سائنسدان نے اس حوالے سے ایک انتہائی دلچسپ اور حیران کن بات کہہ دی ہے۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق بھارتی شہر چنئی کے رہائشی اس ڈاکٹر کے ایل سندر

کرشنا نامی سائنسدان نے دعویٰ کیا ہے کہ 26دسمبر 2019ءکو جو سورج گرہن لگا تھا، کورونا وائرس درحقیقت اس کی وجہ سے آیا اور اگلا سورج گرہن اس وباءکا علاج ہو گا۔نیوکلیئر اینڈ ارتھ سائنسدان ڈاکٹر کرشنا کا کہنا تھا کہ ”سورج گرہن سے خارج ہونے والے پہلے نیوٹران کے میوٹیٹڈ پارٹیکل (Mutated particle)کا فیژن انرجی کے ساتھ تعامل ہونے سے کورونا وائرس پھیلا۔ اس وقت نظام شمسی میں نئی الائنمنٹ کے ساتھ ایک ارضیاتی کانفیگریشن وقوع پذیر ہو چکی ہے۔ یہ ارضیاتی کانفیگریشن سورج گرہن سے ہوتی ہے۔ بنیادی طور پر یہ نئی کانفیگریشن کورونا وائرس کا سبب بنی۔“ڈاکٹر کرشنا نے کہا کہ ”کورونا وائر س کا تعلق زمین کے اوپری ماحول سے ہے جہاں مختلف سیاروں کے درمیان موجود طاقت میں تبدیلی رونما ہوتی ہے۔ وہاں نیوٹرانز نے نیوکلیئٹنگ شروع کی جو اوپری ماحول میں بائیو نیوکلیئر انٹریکشن میں تبدیل ہو گئی۔ یہی بائیو نیوکلیئر انٹریکشن ممکنہ طور پر کورونا وائرس کے پیدا ہونے کا سبب بنا۔“ڈاکٹر کرشنا نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ آئندہ سورج گرہن ممکنہ طور پر اس موجودہ صورتحال کو تبدیل کر دے گا اور اس سے کورونا وائرس کا خاتمہ ہو جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں