وہ ملک جہاں خواتین کی تعداد مردوں کی نسبت کم ہونے پرہر خاتون کو ایک سے زائد شادیوں کی اجازت دینے پر غور شروع کر دیا گیا

بیجنگ(پی این آئی) ایک بچہ پالیسی اس کا سبب ہے یا کچھ اور، کہ چین میں اس وقت خواتین کی تعداد مردوں سے کہیں کم ہے اور کنوارے پھرتے کروڑوں مرد بیچارے شوہر کہلانے کو ترس رہے ہیں۔ اب اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایک چینی پروفیسر نے ایسا مشورہ دے ڈالا ہے کہ ہر سننے والا دنگ رہ جائے۔ میل آن

لائن کے مطابق 77سالہ پروفیسر ژیو کوانگ این جی کا کہنا ہے کہ چین میں خواتین کو بیک وقت ایک سے زائد شادیوں کی اجازت دے دینی چاہیے تاکہ وہ مرد جنہیں شادی کے لیے کوئی خاتون نہیں مل رہی، وہ بھی شادی کر سکیں۔پروفیسر کوانگ کا کہنا تھا کہ ”حکام کو اس معاملے پر غور کرنا چاہیے اور خواتین کو بیک وقت 2یا اس سے زائد شادیوں کی اجازت دینی چاہیے۔ مرد میری اس بات سے اتفاق کریں گے کیونکہ اس وقت کروڑوں مرد کنوارے ہیں اورانہیں بیویاں نہیں مل رہیں۔ یقینا وہ ہمیشہ کنوارے رہنے کی بجائے دوسرے مردوں کے ساتھ بیوی شیئر کرنے کو ترجیح دیں گے۔“ چین میں مردوخواتین کی تعداد میںفرق اس قدر زیادہ ہے کہ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق 2050ءتک 3کروڑ مرد ایسے ہوں گے جنہیں بیوی نہیں ملے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close