کیا سافٹ ڈرنکس پینے کے باوجود وزن کم کیا جا سکتا ہے؟

سافٹ ڈرنکس فرحت بخش اور خوش ذائقہ ہوتے ہیں لیکن اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کہ خوش ذائقہ ہونے کے باوجود ان کے نتائج اتنے اچھے نہیں ہوتے کیونکہ سافٹ ڈرنکس میں شکر یعنی چینی کی بہت زیادہ مقدار پائی جاتی ہے۔ چینی کی زیادہ مقدار کو مسلسل لینے سے آپ کا وزن کم نہیں ہوتا بلکہ اس میں اضافہ ہی ہوتا ہے۔ اس حقیقت سے بھی ہر ایک کو آگاہ ہونا چاہیے کہ سافٹ ڈرنکس کا کثرت سے استعمال وزن میں اضافہ کا ہی باعث ہوتا ہے۔

سافٹ ڈرنکس میں چینی کی بہت زیادہ مقدار پائی جاتی ہے جس کا زیادہ استعمال صحت کے لیے مضر ثابت ہوتا ہے بلکہ بعض بیماریوں کا بھی باعث ہوتی ہے جن میں ہائی بلڈ پریشر اور خون میں ٹرائیگیسرائیڈز کی سطح میں اضافہ بھی ہوتا ہے۔امریکی سوسائٹی برائے امراضِ قلب کی جانب سے چینی کے استعمال کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ایک مرد کو دن میں نو چمچے (چائے کے) جبکہ خاتون کو چھ چمچے سے زیادہ نہیں لینے چاہئیں۔ قابل توجہ امر یہ ہے کہ ایک 350 ملی لیٹر والے سافٹ ڈرنک میں چینی کے آٹھ چمچے(چائے والے) ہوتے ہیں جو کہ 130 کیلوریز ہوتی ہے۔ اس اعتبار سے یومیہ سافٹ ڈرنک پینے والوں کے وزن میں کمی نہیں بلکہ اضافہ ہی ہو گا۔
سافٹ ڈرنک پینے کے باوجود وزن میں کمی کیسے کریں؟
بہت سے لوگ روزمرہ کے امور میں سافٹ ڈرنک پینے کے عادی ہوتے ہیں اور اس کے بغیر وہ رہ نہیں سکتے، اگرچہ وہ اس کے نقصان دہ پہلو سے بھی واقف ہوتے ہیں خاص طور پر وزن میں اضافے کے حوالے سے مگر ذائقہ جو منہ کو لگ جائے وہ آسانی سے چھوٹ نہیں سکتا تاہم اس کے لیے یہ تو ممکن ہو سکتا ہے کہ اسی ذائقہ سے ملتا ہوا ایسا سافٹ ڈرنک لیا جائے جو مفید اور وزن میں کمی کا بھی باعث بھی ہو۔
اس حوالے سے ذیل میں چند طریقے بیان کیے جارہے ہیں جن کے استعمال سے سافٹ ڈرنک چھوڑنے میں کافی حد تک مدد مل سکتی ہے۔
سوڈا آئس کیوبز کے ساتھ
سافٹ ڈرنکس سے چھٹکارہ پانے کے لیے آپ سوڈے سے بنے آئس کیوبز کو پانی میں ڈالیں اس طرح سافٹ ڈرنکس میں جو گیس سے بلبلے بنتے دکھائی دیتے ہیں وہی عمل یہاں بھی ہو گا۔
بعض لوگ سافٹ ڈرنکس کے استعمال کی یہ توجیہہ بھی پیش کرتے ہیں کہ اس میں کیفین کی مقدار پائی جاتی ہے (فائل فوٹو: فری پِک)
سافٹ ڈرنکس میں موجود گیسز نقصان دہ ہوتی ہیں جبکہ سوڈا واٹر مفید ہوتا ہے۔ اس میں مٹھاس کی مقدار کو بھی کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
ذائقے کے لیے فلیورز
جسم کی بنیادی ضرورت پانی ہے جس کی وجہ سے جسمانی رطوبت برقرار رہتی ہے اور وزن بھی کنٹرول میں رہتا ہے۔ معمولی سے بھی خشکی کی صورت میں انسان کو پیاس کا احساس ہوتا ہے۔
اس صورت میں بعض لوگ سافٹ ڈرنکس کا استعمال کرتے ہیں جس سے ان کی بھوک بھی ختم ہو جاتی ہے۔ اس حوالے سے بعض اہم نکات بیان کیے جا رہے ہیں جن کے ذریعے سافٹ ڈرنکس کے بجائے مفید مشروب حاصل کیا جاسکتا ہے۔
۔ پانی میں فریزڈ آم ، سٹرابیری ، آڑو یا کسی پھل کا ٹکرا ڈالیں تاکہ اس سے پانی میں مذکورہ فروٹ کا فلیور بھی شامل ہوجائے۔
۔ پانی میں لیموں کے ٹکرے یا کھیرا کا ٹکرا تازہ پودینے کی پتیوں کے ساتھ بھی شامل کیا جا سکتا ہے جس سے ذائقہ بھی بہتر ہو جائے گا۔
سوڈا کی غذائی افادیت
ماہرین کا کہنا ہے کہ وزن کم کرنے کے خواہش مندوں کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر سافٹ ڈرنکس کا استعمال ترک کر دیں اور اس کی جگہ سوڈا واٹر لیں جس سے وزن بھی کم ہوتا ہے اور وہ نقصان کے بجائے غذائی اعتبار سے مفید بھی ہوتا ہے۔
یہاں یہ بات بھی مشاہدے میں آئی ہے کہ یہ ہر کسی کے لیے مناسب بھی نہیں ہوتا کیونکہ اس میں مصنوعی مٹھاس بھی شامل ہوتی ہے جیسا کہ ایسپارٹیم یا اسٹیویا۔
تاہم اس کے فوائد میں اہم ترین فائدہ یہ ہے کہ یہ جسم سے 150 کیلوریز کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اس کے مقابلے میں سافٹ ڈرنکس محض وزن میں اضافے کا باعث ہوتی ہے۔
اگرچہ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ کھانے والے سوڈے کے زیادہ استعمال کی سفارش بھی نہیں کرتے ۔ ہر چیز اعتدال کے ساتھ استعمال کی جائے تاکہ اس کے مفید اثرات مرتب ہو سکیں۔
سافٹ ڈرنکس کے استعمال میں کمی
اگر آپ سافٹ ڈرنکس کے مسلسل استعمال کے عادی ہو چکے ہیں تو اب وقت آگیا ہے کہ اس عادت سے چھٹکارہ حاصل کر لیا جائے جس کے لیے مرحلہ وار اس کا استعمال کم کیا جائے۔
مثال کے طور پر اگر آپ روزانہ 350 ملی لیٹر سافٹ ڈرنک پیتے ہیں تو کوشش کریں کہ بتدریج اس کی مقدار کو کم کرتے ہوئے ایک ہفتے میں 236 ملی لیٹر کر لیں۔
بعدازاں دوسرے ہفتے اس کی مقدار کو 118 ملی لیٹر کر لیا جائے یہاں تک کے اس کا استعمال قطعی طور پر ترک نہ کر دیا جائے۔
اس طرح آپ اس بات میں کامیاب ہو جائیں گے کہ ایک ہفتے میں آپ کا جسم سافٹ ڈرنگ سے 1050 کیلوریز کا اضافہ کرتا تھا وہ نہیں ہو گا۔
کیفین کا استعمال
بعض لوگ سافٹ ڈرنکس کے استعمال کی یہ توجیہہ بھی پیش کرتے ہیں کہ اس میں کیفین کی مقدار پائی جاتی ہے مگر حقیقت اس کے برعکس ہے کیونکہ سافٹ ڈرنکس میں پائی جانے والی کیفین کے ساتھ چینی شامل ہوتی ہے جس سے انسانی جسم میں کیلوریز کا بے پناہ اضافہ ہوتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کیفین کے حصول کے دیگر ذرائع کو اختیار کیا جائے مثال کے طورپر’کافی یا قہوہ‘۔ ان کا استعمال سافٹ ڈرنکس کی جگہ کرنا شروع کریں اور مرحلہ وار سافٹ ڈرنکس کو خیرباد کہہ دیں۔
غذائی نظام پر نظرثانی
ممکن ہے کہ محض سافٹ ڈرنکس ہی آپ کے بڑھتے ہوئے وزن کی بنیادی وجہ نہ ہو یہ بھی ممکن ہو سکتا ہے کہ آپ کیلوریز سے بھرپور مرغن غذائیں لیتے ہوں اور آپ کا لائف اسٹائل بھی مناسب نہ ہو جس کی وجہ سے آپ کا وزن بڑھتا جا رہا ہے اسی لیے ضرورت اس امر کی بھی ہے کہ وزن میں کمی کے خواہاں اپنے غذائی نظام پر توجہ دیں تاکہ بہتر اورصحت مندانہ زندگی کا آغاز کر سکیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close