مشی گن(پی این آئی) اینیمیا یا خون میں فولاد کی کمی اس پروٹین کی ناکارگی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے جو فولاد کو لاد کر سارے عضو تک پہنچاتا ہے۔ اب صنوبر کے درخت سے ملنے والا ایک سالمہ (مالیکیول) بعض اقسام کے اینیمیا میں مفید ثابت ہوسکتا ہے۔یہ سالمہ نہ صرف جگر میں فولاد کے غیرمعمول ارتکاز کو کم کرسکتا ہے بلکہ خون کے سرخ خلیات اور اعضا تک ہیموگلوبن بھیجنے میں بھی مدد کرسکتا ہے۔امریکا میں جامعہ مشی گن اور اٹلی کی موڈینا یونیورسٹی کے سائنسدانوں کے مطابق ’ہینوکیٹیول‘ نامی ایک سالمہ دریافت کیا ہے
جو شکستہ فیروپورٹن پروٹین کی جگہ لے کر فولاد کو ایک سے دوسرے مقام تک لے جاکر خون اور فولاد میں کمی کو پورا کرسکتا ہے۔سائنسدانوں نے اس ضمن میں چوہوں پرتجربات کئے تو اس کے امید افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔ واضح رہے کہ فولاد لے جانے والا فیروپورٹین پروٹین بعض جینیاتی کیفیات یا انفیکشن کی وجہ سے متاثر ہوجاتا ہے اور یوں اینیمیا کا مستقل مرض لاحق ہوجاا ہے۔ جبکہ یہ فولاد جگر میں جمع ہوتارہتا ہے اور کئی امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔صنوبر کے درخت سے حاصل شدہ مالیکیول سے 2017 میں زیبرا فش میں اینیمیا کو بہتر بنایا گیا۔ بلاشبہ یہ نتائج حوصلہ افزا تھے جس کے بعد سائنسدانوں نے مزید تحقیق شروع کی۔
اس کے بعد ماہرین نے اینیمیا کے شکار چوہوں پر اسے آزمایا جس سے جگر کی حالت بہتر ہوئی اور خون کے سرخ خلیات کی پیداوار بڑھنا شروع ہوئی۔ اگرچہ یہ سوفیصد علاج تو نہیں لیکن اس کی افادیت بڑے پیمانے پر انسانی تجربات کے بعد ہی سامنے آسکیں گے۔تاہم اب ماہرین ’ہینوکیٹیول‘ سالمے پر مزید تحقیقات کررہے ہیں تاکہ اس عمل کو مزید بہتر بنایا جاسکے۔ تاہم کچھ انسانوں پر اس کی آزمائش کی گئی تو معلوم ہوا کہ کئی اقسام کے اینیمیا کے شکار افراد میں اس سے افاقہ ہوسکتا ہے۔ دیگر ماہرین کے مطابق صنوبر کے درخت سے اس اہم مرض کو حل کرنے میں اہم پیشرفت ملے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں