پشاور(آ ئی این پی)ماہرین صحت کے مطابق دنیا کے کئی دیگر ملکوں کی طرح پاکستان میں بھی دل کی بیماریاں انسانی جانوں کو نگل لیتی ہے جبکہ پاکستان میں ایک تہائی بچوں کو مستقبل میں امراض قلب کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اسی طرح ملک کی چھبیس فیصد سے زائد آبادی شوگر کے مرض میں مبتلا ہیں۔
امراض قلب اور شوگر سے آگاہی اور اس پر قابو پانے کے لئے ہیک (HEAC) انٹرنیشنل پیشنٹ ویلفئیر آرگنائزیشن کی جانب سے ایم ٹی آئی باچاخان میڈیکل کمپلیکس صوابی میں فری میڈیسن کیمپ لگایا گیا، جس کا افتتاح ایم ٹی آئی باچاخان میڈیکل کمپلیکس کے قائم مقام ہسپتال ڈائریکٹر ڈاکٹرامجد محبوب نے کیا۔اس موقع پر ڈاکٹر امجد محبوب نے بتایا کہ ہیک (HEAC) انٹرنیشنل کی جانب سے عارضہ قلب اور شوگر کے مریضوں کے لئے مفت ادویات کی فراہمی کے لئے کیمپ کا انعقاد انتہائی خوش آئند ہے۔ فری میڈیسن کیمپ سے غریب اور نادار مریضوں کو دو ہزار سے لے کر چھ ہزار تک پندرہ اور تیس دن کی ادویات مفت دی جاتی ہیں۔افتتاحی تقریب سے پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر ناظم شہزاد نے بتایا کہ ہیک (HEAC) ایک عالمی فلاحی تنظیم ہے جو دل اور شوگر کے مرض میں مبتلا مریضوں کو مفت ادویات دیتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں یہ چوتھا میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ ہے جس کے ساتھ فری میڈیسن کیمپ لگانے کا معاہدہ کیا گیا۔
پراجیکٹ ڈائریکٹر نے بتایا کہ پشاور، سوات اور قبائلی اضلاع کے بعد اب صوابی کے عوام کومفت ادویات فراہم کرنا شروع ہوگیا ہے۔ مہینے میں دو بار یہاں فری میڈیسن کیمپ لگے گا جس میں شوگر اور دل کے جتنے بھی مریض او پی ڈی سے رجوع کریں گے انہیں ملٹی نیشنل کمپنیوں کی ادویات بلکل مفت دی جائیں گی۔باچاخان میڈیکل کمپلیکس کارڈیالوجی وارڈ کے انچارج اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر ابراہیم نے کیمپ کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی عارضہ قلب کے مریضوں میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہورہا ہے جس کے لئے اس قسم کے فری میڈیسن کیمپ کے ساتھ ساتھ آگاہی اور شعور اجاگر کرنا وقت کی اشد ضرورت ہے۔ایم ٹی آئی باچاخان میڈیکل کمپلیکس کے ترجمان رحم یوسفزئی کے مطابق پہلے دن فری میڈیسن کیمپ میں او پی ڈی میں آئے سو سے زائد مریضوں کو مفت ادویات دی گئیں جبکہ یہ سلسلہ مہینے میں دو بار جاری رہے گا۔ ترجمان کے مطابق صوابی کے عوام کے لئے یہ بہترین موقع ہے کہ وہ باچاخان میڈیکل کمپلیکس میں فری میڈیسن کیمپ سے فائدہ اٹھائیں اور زیادہ سے زیادہ لوگ یہاں آکر اس سہولت سے استفادہ حاصل کریں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں