لاہور (پی این آئی) پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں فضائی آلودگی میں اضافے سے بچے بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ لاہور شہر میں اسموگ کی وجہ سے بچوں میں دمہ، الرجی، سانس، آنکھوں کی بیماریوں اور نمونیے کی شکایت بڑھ گئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اسموگ کی وجہ سے نمونیا کی شرح میں تین سے چار گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ لاہور کے بڑے سرکاری ہسپتالوں کی چلڈرن ایمرجنسی اور او پی ڈیز میں اسموگ سے متاثرہ بچوں کا رش لگا ہوا ہے،
صرف چلڈرن ہسپتال کی ایمرجنسی میں روزانہ 400 کے قریب بچوں کو لایا جا رہا ہے۔ ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ زیادہ تر بچے دمہ، کھانسی، الرجی، آنکھوں کی جلن اور پھیپھڑوں کے امراض کے سبب ایمرجنسی آ رہے ہیں، اسموگ ایک سے دو سال کے بچوں میں نمونیا کا سبب بھی بننے لگا ہے۔ طبی ماہرین نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ اسموگ کے دوران گھروں سے غیر ضروری طور پر باہر مت نکلیں، ماسک پہنیں،
عینک لگائیں اور گرم مشروبات استعمال کریں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اسموگ کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات نہ کیے گئے تو نمونیا اور الرجی سمیت دیگر امراض میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں