راولپنڈی (پی این آئی) پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن نے کہا ہے کہ کوویڈ 19 عالمی سطح پر پھیل رہا ہے، طبی ماہرین کے مطابق دل، موٹاپا، ذیابیطس کے مریضوں کے لئے کرونااوربھی زیادہ خطرناک ہو جاتاہے اورموت کا خدشہ بڑھ جاتا ہے، پیچیدہ امراض کی بنیادی وجوہات میں
سے ایک بڑی وجہ میٹھے کااستعمال ہے،شوگری ڈرنکس میٹھے کاسب سے بڑاذریعہ ہے،اس کی کھپت میں کمی لانے کے لئے ہیلتھ لیوی نافذکرناہوگا،تاکہ صحت مند معاشرہ تخلیق پاسکے اورریونیومیں بھی اضافہ ہو۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن نے کہا کہ صحت مند غذاوں کے استعمال میں کمی کے رجحان کے نتیجے میں مصنوعی اشیاء نے لے لی ہے، جو بیماریوں کاسبب بن رہا ہے،کروناعالمی سطح پرپھل چکاہے، پاکستان میں صورتحال زیادہ مختلف نہیں، کوویڈ۔19 کی اس مشکل صورتحال میں، جہاں جراثیم کشی اور کھانے کی حفاظت سب سے اہم مانے جا رہے ہیں، طبی ماہرین کے مطابق موٹاپا، ذیابیطس، دل کے مسائل اور غذا سے متعلق امراض کے شکار افراد کوویڈ 19 میں پیچیدگیوں اور موت کا زیادہ خطرہ ہے، شوگری ڈرنکس کامسلسل استعمال جاری ہے،جو موٹاپا کی ایک بڑی وجہ ہے، موٹاپا دل سمیت دیگرامراض کی ایک بڑی وجہ ہے،کرونا کے دوران شوگری ڈرنکس کا استعمال غذائیت کی صورتحال کو مزید خراب کررہا ہے۔مضر صحت مشروبات کے ساتھ فوڈ سیفٹی کی اصطلاح کا استعمال قابل فکرعمل ہے۔ ثناء اللہ گھمن نے کہا کہ ہم اپنی حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ محصول پیدا کرنے کے لئے شوگر ڈرنکس پر ٹیکس بڑھایا جائے اور ایسی غیر صحت بخش کھانوں کے اشتہارات کی حوصلہ شکنی کے لئے مناسب ضوابط بھی وضع کیے جائیں، تاکہ نئی نسل جوشوگری ڈرنکس کے شوقیہ استعمال میں مبتلاہے اسے بچایا جا سکے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں