کورونا پھیپھڑوں کے علاوہ کون کونسے اعضا کو شدید متاثر کرتا ہے؟ عالمی ادارہ صحت کا خطرناک انکشاف

اسلام آباد (پی این آئی) عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ کورونا پھیپھڑوں کوہی نہیں دوسرے اعضاء کو بھی متاثر کرتاہے، شواہد ملے ہیں کہ کچھ مریضوں کے جسمانی اعضاء ،دل اور دماغ کی شریانوں میں سوزش ہوئی، سوزش سے اعضاء متاثر یا بالکل ناکارہ بھی ہوسکتے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او نے کورونا سے متاثرہ ممالک کو

خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس نظام تنفس اور پھیپھڑوں کو نقصان نہیں پہنچاتا، بلکہ یہ انسان کی شریانوں ، دماغ سمیت دوسرے اعضاء کو بھی متاثر کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس انسانی اعضاء میں سوزش کا باعث بن سکتا ہے۔ شواہد ملے ہیں کہ وائرس سے کچھ مریضوں کے جسمانی اعضاء میں سوزش ہوئی، سوزش اعضاء متاثر یا بالکل ناکارہ بھی ہوسکتے ہیں۔وائرس انسانی جسم میں موجود خون کی نالیوں پر حملہ آور ہوسکتا ہے۔ کورونا کے کچھ مریضوں کو دل کی شریانوں میں سوزش ہوئی اور کچھ دماغ میں سوزش کا شکار ہوئے۔مزید براں عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ افریقہ میں اگر وائرس کو روکنے کے اہم اقدامات ناکام ہوگئے تو پہلے سال میں پورے برِ اعظم میں ایک لاکھ 90 ہزار تک لوگ ہلاک ہو سکتے ہیں۔ نئی تحقیق میں یہ بھی پیشگوئی کی گئی ہے کہ یہ وبا آئندہ چند سالوں تک باقی رہے گی۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی سربراہ برائے افریقہ میٹشی دیسو موئتی نے کہا کہ یہ ممکنہ طور پر مخصوص علاقوں میں زیادہ افزائش پائے گا۔انھوں نے مزید کہا کہ مرض کی منتقلی کا ٹکڑوں میں بٹنا اور سست رفتار رجحان افریقہ کو دیگر علاقوں سے ممتاز کر رہا ہے۔ادارے کی جانب سے وارننگ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب برِاعظم افریقہ کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک نائجیریا اور اس کے ساتھ جنوبی افریقہ اور آئیوری کوسٹ نے لاک ڈان اقدامات میں نرمی کرنی شروع کر دی ہے۔ اس تازہ ترین مطالعے میں کہا گیا کہ افریقہ کے خطے میں وبا کے پہلے سال میں دو کروڑ 90 لاکھ سے چار کروڑ 40 لاکھ افراد اس مرض سے متاثر ہو سکتے ہیں جبکہ اسی دورانیے میں 83 ہزار سے ایک لاکھ 90 ہزار تک لوگ ہلاک ہو سکتے ہیں۔

close