ریاض(پی این آئی) سعودی عرب میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1ہزار سے بڑھ گئی ہے، سعودی حکام کا خدشہ ہے کہ اگلے چند روز میں متاثرہ افراد کی گنتی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ جس سے نمٹنے کے لیے پیشگی تیاریاں کر رکھی ہیں۔ سعودی مملکت میں آج کل سوشل میڈیا پر سینکڑوں ایسی پوسٹ سامنے آ
رہی ہیں جن میں لوگوں کو کورونا وائرس سے بچنے کی خاطر دستانے پہننے کی تلقین کی جا رہی ہے۔ان پوسٹس سے متاثر ہو کر لوگ ماسک کے ساتھ ساتھ دستانے بھی خرید رہے ہیں۔ تاہم سعودی وزارت صحت کی جانب سے عوام کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر دستانے پہننے سے گریز کریں۔ کیونکہ یہ عمومی تاثر بالکل غلط ہے کہ دستانے انسانی صحت کے محافظ کا کردار ادا کرتے ہوئے کورونا سے محفوظ رکھتے ہیں۔سعودی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ اشتہارات میں عوام سے کہا گیا ہے کہ دستانے کورونا سے نہیں بچا سکتے، بلکہ یہ تو خود آلودگی پھیلانے اور جراثیم کی منتقلی کا ذریعہ بنتے ہیں۔دستانوں کے باعث انسانی صحت کے محفوظ رہنے کا تاثر سراسر جعلی ہے۔ جو لوگ دستانوں کے استعمال کی ترغیب دے کر اپنی دانست میں شعور پھیلا رہے ہیں، وہ سراسر غلطی پر ہیں۔ لوگوں کو غیر ضروری طور پر دستانے پہننے سے باز رہنا چاہیے۔ کورونا سے بچنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ آپ اپنے ہاتھوں کو زیادہ سے زیادہ اور بار بار دھوئیں۔جراثیم کو تلف کرنے کے لیے صابن کے ساتھ گرم پانی کا استعمال مفید رہتا ہے۔ گرم پانی کے ساتھ 20 سیکنڈ تک ہاتھ صابن سے دھونے سے جراثیم ختم ہوجاتے ہیں۔ تاہم اگر ٹھنڈا پانی دستیاب ہو تو اس کے ساتھ ہاتھوں کو 30 سیکنڈ تک دھونا فائدہ مند رہتا ہے۔سعودی وزارت صحت کی جانب سے یہ ہدایات بھی کی گئی ہیں کہ چھینک اور کھانسی آنے کی صورت میں منہ پر ہاتھ رکھا جائے یا رومال کا استعمال کیا جائے۔کورونا کی وبا کے باعث لوگ ایک دوسرے سے کم سے کم مِلیں، اگر ملاقات ضروری ہو تو درمیانی فاصلہ تین سے چار فٹ سے کم نہیں ہونا چاہیے۔ راستے میں خاص طور پر لوہے اور اسٹیل کی اشیاء کو چھونے سے گریز کیا جائے کیونکہ ایسی دھاتوں پر کورونا کے جراثیم زیادہ دیر تک زندہ رہتے ہیں۔ گھر واپس آتے ساتھ ہی سب سے پہلے ہاتھ اور منہ دھو لینا چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں