حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ایک صحابی کو کوڑا مارا تو پوارا سال آپ رضی اللہ عنہ کیساتھ کیا ہوا؟

حضرت ایاس بن سلمہ رضی اللہ عنہ اپنے والد ( حضرت سلمہ رضی اللہ عنہ ) سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا ایک مرتبہ حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ بازار سے گزرے۔ ان کے ہا تھ میں کو ڑا بھی تھا، انہوں نے آہستہ سے وہ کوڑا مجھے مارا جو میر ے کپڑے کے کنارے کو لگ گیا اور فرمایا، راستہ سے ہٹ جاؤ ۔ جب اگلا سال آیا تو آپ کی مجھ سے ملا قات ہوئی ،مجھ سے کہا اے سلمہ ! کیا تمہا را حج کا اراد ہ ہے؟ میں نے کہا جی ہا ں ، پھر میرا ہاتھ پکڑ کر اپنے گھر لے گئے اور مجھے چھ سو درہم دئیے اور کہا انہیں اپنے سفر حج میں کام لے آنا اور یہ اس ہلکے سے کو ڑے کے بدلہ میں ہیں جو میں نے تم کو ما را تھا۔ میں نے کہا کہ اے امیر المومنین! مجھے تو وہ کوڑا یا د بھی نہیں رہا ۔فرما یا لیکن میں تو اسے نہیںبھو لا ۔ یعنی میں نے مار تو دیا لیکن سارا سال کھٹکتا رہا۔ (حیا ة الصحابہ جلد 2 صفحہ 125)

یہ تسبیح روزانہ پڑھیں، انشا اللہ ہر امتحان سے سرخرو ہوں گے

انسان کی زندگی میں اتار چڑھائو آتے رہتے ہیں ، اچھی اور بری تقدیر پر ایمان رکھنا مسلمان کیلئے ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جہاں انسان کی دنیا میں آزمائش کیلئے اس کے سامنے کئی امتحان رکھے وہیں ان امتحانات سے سرخرو ہونے کا طریقہ بھی بتایا۔بیماری ہو یا کوئی اور مسئلہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کی رہنمائی فرمائی حدیث شریف میں آتا ہے کہ اللہ نے دنیا میں کوئی ایسا مرض نہیں اتارا جس کا علاج نہ اس کے ساتھ پیدا فرمایا ہو سوائے مرض الموت کے ہر مرض کی شفا رکھ دی گئی ہے۔ ہماری روز مرہ میں اتار چڑھائو معمول کا حصہ ہیں۔ معاشی پریشانیاں بھی دراصل اللہ تعالیٰ کی طرف سے بندے کو آزمانے کا سبب ہیں تاکہ بندہ اللہ کی ہر حالت میں شکر گزاری کا عادی ہو اور اچھے اور برے دونوں حالات کو رب کی طرف سے سمجھ کر شکر ادا کرے اللہ تعالیٰ کے 99اسم مبارک ہیں ۔ہر اسم مبارک اپنے اندر الگ تاثیر کا حامل ہے۔اسلم مبارکہ کے وظائف جہاں روحانی معاملات میں مددگار ثابت ہوتے ہیں وہیں دنیاوی مشکلات سے بھی چھٹکارا دلانے کا باعث ہیں گھریلو اور کاروباری زندگی میں اتار چڑھائو آنے کی صورت میں نماز عشا کے بعد اول و آخر درود شریف کے ساتھ تین سو تین بار ’’یا مجیب یا وہاب‘‘پڑھیں اور بعد از تسبیح اسم مبارکہ اللہ سے نہایت خلوص اور درمندانہ انداز میں اپنی مشکلات دور اور حاجات پوری فرمانے کی دعا کریںانشااللہ آپ کی دعا اللہ تعالیٰ کےہاں مقبول ٹھہرے گی۔ نوٹ: وظیفے کیلئے ہی صرف نماز نہ پڑھیں بلکہ پنج گانہ نماز کو اپنی عادت بنائیں۔ حضرت علیؓ کا قول مبارک ہے کہ جب میری خواہش ہوتی ہے کہ میں اپنے رب سے گفتگو کروں تو میں نماز پڑھتا ہوں اور جب میری یہ خواہش ہوتی ہے کہ میرا رب مجھ سے گفتگو فرمائے تو میں تب بھی نماز پڑھتا ہوں۔

close