اسلام آباد (آئی این پی )حال ہی میں برطرف کیے گئے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی)کے سابق چیئرمین طارق بنوری نے حکومت پر الزامات کی بارش کردی ۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طارق بنوری کا کہنا تھا کہ پچھلے ہفتے حکومت نے رولز کے خلاف کام کیا ، عجیب وغریب طریقے سے قانون بنایا گیا
جو صرف ایک بندے کے لیے بنا ، اس قانون میں حکومت کا کہنا ہے کہ کسی کو آزادانہ کام کی اجازت نہیں دیں گے ۔ طارق بنوری کا کہنا تھا کہ ایسے کام کیے گئے کہ کچھ لوگ پیسے بناسکیں، ایچ ای سی قانون میں مدت ملازمت کو تحفظ دیا گیا ہے ، حکومت نے عجیب و غریب طریقے سے یہ قانون ختم کردیا ، وزیراعظم اس مسئلے پر نظر ثانی کریں، اس طرح کوئی بھی ادارہ نہیں چل سکتا، یہ ایک ہیومن رائٹس اور لیگل رائٹس کا معاملہ ہے۔نام ور استاد ڈاکٹر پرویز ہود بھائی نے کہا ہے کہ بحیثیت چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر عطاالرحمان نے اپنی جیبیں بھریں اور لوگوں کو بے کار اسکالر شپس دیں ، انہوں نے ملک میں اعلی معیار کی 7 یونیورسٹیز بنانے کا دعوی کیا مگر کوئی ایک یونیورسٹی بھی نہیں بن سکی۔یہ وہ شخص ہے جو چمچہ گیری کرتے ہوئے عمران خان کا قرب حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے، یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے پاکستان کا بیڑا غرق کیا ہے ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں