لاہور (آئی این پی ) پنجاب حکومت نے سرکاری کالجز میں 4 ہزار اساتذہ بھرتی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ صوبائی دارالحکومت کے 795 سرکاری کالجز میں گزشتہ 6 سال سے لیکچرار، اسسٹنٹ ایسوسی ایٹ اور پروفیسرزکی آسامیاں خالی ہیں۔ محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے آسامیوں پر بھرتی کرنے کی ابتدائی منظوری
دے کر سمری وزیراعلی آفس بھیجوا دی۔ سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ندیم محبوب نے کہا ہے کہ خالی آسامیوں پر بھرتی کرنے کے لئے پنجاب پبلک سروس کمیشن کو درخواست کی جائے گی۔ پنجاب کے تمام سرکاری کالجز میں خالی آسامیاں فل کی جارہی ہیں۔۔۔۔۔زرعی یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان کا پہلا سینڈیکیٹ اجلاس، اہم فیصلے کئے گئےڈیرہ اسما عیل خان (قسمت اللہ وزیر) زرعی یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان میں پہلے تاریخی سینڈیکیٹ کے اجلاس میں یونیورسٹی ایڈمنسٹریشن، ایڈمیشن، رُولز اینڈ ریکگولیشنز اور نئی فیکلٹیز کے قیام سمیت کئی اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مسرور اِلہی بابر (تمغہ امتیاز) نے کیجس میں انہوں نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور یونیورسٹی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ وائس چانسلر نے شرکاء کو فنڈز کی عدم فراہمی اور دیگر مسائل کے باوجود یونیورسٹی میں ہونے والی ڈیویلپمنٹ کے بارے میں آگاہ کیا جس کو باہر سے آئے مہمانوں نے کافی سراہا اور وائس چانسلر کے کام کی تعریف کی۔ اس موقع پر صوبائی سیکرٹری ایگلریکلچر ڈاکٹر محمد اسرار، گورنر خیبر پختونخواہ کی جانب سے پروفیسر ڈاکٹر محمد نواز خان، ہائی کورٹ کی جانب سے جسٹس ریٹائرڈ محمد یونس تھہیم موجود تھے جبکہ سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور سیکرٹری فائنانس کی جانب سے نامزد نمائندگان نے شرکت کی۔ سینڈیکیٹ کے شرکاء بے وائس چانسلر کے کاموں کی تعریف کی اور یونیورسٹی
کے مسائل کے خاتمہ کے لئے ان کی شبانہ روز کاوشوں کو سراہا۔ اس موقع پر زرعی یونیورسٹی کے رجسٹرار فخرالدین اور ڈائریکٹر فائنانس سمیت باقی تمام سٹاف بھی موجود رہا۔ تقریب کے آخر میں وائس چانسلر نے معزز مہمانوں کو یونیورسٹی میں قائم ہونے والی نئی لیبارٹریز اور باقی جگہوں کا وِزٹ کروایا۔ اجلاس کے شرکاء نے وائس چانسلر ڈاکٹر مسرور الہی بابر (تمغہ امتیاز) کے وِژن کی تعریف اور اس بات کا اظہار کیا کہ نئی قائم ہونے والی یونیورسٹی وائس چانسلر کی کوششوں سے بہت جلد اپنا مقام بنانے میں کامیاب ہوگی اور اِس ضمنمیں اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ اتنے کم عرصے میں اکیڈمک کونسل اور سینڈیکیٹ کے اجلاس کروالینا یقینا نئی قائم شدہ یونیورسٹی کے لئے ایک اہم سنگِ میل ہے اور موجودہ قیادت کی کوششوں کو دیکھتے ہوئے یہ امید ہوچلی ہے کہ زرعی یونیورسٹی کا قیام بہت جلد ملک کی چوٹی کی جامعات میں ہوگا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں