محکمہ تعلیم میں کرپشن، 62 کے بجائے 76 سکولوں کی عمارتیں گرا دیں، محکمے کو دو کروڑ سے زائد کا ٹیکا لگ گیا

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے محکمہ تعلیم میں کرپشن کے ملزم اللہ دتہ کی ضمانت درخواست خارج کردی۔ بدھ کو جسٹس عمر عطا بندیال تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ سر کار ی وکیل نے کہاکہ محکمہ تعلیم نے 62 اسکول گرانے کی منظوری دی،ملزمان نے جعلی ورک آرڈر تیار کرکے 14 اضافی اسکول گرا دئیے۔

سرکاری وکیل نے کہاکہ اضافی اسکول گرانے سے ملبہ کا 44 لاکھ نقصان ہوا،اسکول دوبارہ تعمیر کرنے پر ایک کروڑ 73 لاکھ خرچ ہونگے۔ وکیل ملزم نے کہاکہ میرے ملزم پر الزام ہے اس نے من پسند ٹھیکداروں کو نوازا۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے وکیل سے مکاملہ کیا کہ عدالت سے آپ نے حقائق چھپائے ہیں۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ آپ نے کہا کوئی اضافی اسکول نہیں گرایاگیا۔عدالت نے ملزم کے وکیل کی جانب سے درخواست ضمانت واپس لینے پر خارج کردی۔۔۔۔ ن لیگی ارکان نے وزیراعظم کیخلا ف تحریک عدم اعتماد لانے کی مخالفت کیوں کی؟ وجہ سامنے آگئی اسلام آباد (پی این آئی)پاکستان مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے بیشتر ارکان نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی مخالفت کی ہے۔پاکستان مسلم لیگ ن کی پارلیمانی کمیٹی کا سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں اجلاس ہوا ۔ جس میں ملک کی سیاسی صورتحال پرمشاورت کی گئی، اجلاس میں ضمنی انتخابات کے بعد سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ، پارلیمانی رہنماؤں کی اکثریت نے سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کی حمایت کی۔اجلاس میں نائب صدر ن لیگ مریم نواز نے پارٹی قائد نوازشریف کا پیغام بھی پہنچایا، جس پر تمام رہنماؤں نے نوازشریف کے بیانیئے پر ڈٹ کر کھڑے رہنے کا عزم دہرایا۔ بعض اراکین نے عمران خان کے خلاف تحریک

عدم اعتماد کی مخالفت کی ، ن لیگ کے ارکان نے رائے دی ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد نواز شریف کے بیانئے کی نفی ہو گی۔پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ارکان کی رائے تھی کہ تحریک عدم اعتماد کامیابی کے لیے کسی کا سہارا لینا ہو گا۔ان قوتوں کا سہارا لینا پڑے گا جنہیں پارلیمنٹ سے باہر کرنا چاہتے ہیں۔تحریک عدم اعتماد کا حتمی فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی لیکن ایسا ہونا نہیں چاہئیے۔ وزیراعظم عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کے توڑ کے لیے ارکان اسمبلی سے براہ راست رابطے شروع کر دئیے ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تجویز کا توڑ کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان نے حکمت عملی تیار کر لی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے ارکان قومی اسمبلی سے براہ راست رابطے شروع کر دئیے ہیں۔ اور گروپوں کی صورت میں ملاقاتیں شروع کر دی ہیں۔یہ سلسلہ جمعہ کے روز شروع کیا گیا اور ہفتہ اور اتوار کے روز بھی جاری رہا۔معاون خصوصی ملک عامر ڈوگر اس میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی کے ارکان کے مسائل سن رہے ہیں اور ان کے حل کے لیے ہدایات دے رہے ہیں۔ ارکان کے گلے شکوے بھی دور کیے جا رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق عمران خان سے اتوار کے روز دیر ،سوات اور جنوبی پنجاب سے

تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے ملاقاتیں کیں جس میں ترقیاتی منصوبوں، جنوبی پنجاب سیکرٹیریٹ اور کسانوں کے لیے خصوصی پیکج پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مذکورہ علاقوں کے ایم این ایز نے اپنے حلقوں کے ترقیاتی منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کسانوں کے لیے خصوصی پیکج کی تجاویز تیار کر رہی ہے جس کا اعلان بہت جلد کیا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں