راولاکوٹ(آئی ا ین پی)جامعہ پونچھ راولاکوٹ اور جامعہ خواتین آزاد کشمیر باغ کے درمیان مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کر دیئے گئے ہیں ۔ جامعات کے درمیان ’’ایم او یو‘‘کے تحت دونوں اعلیٰ تعلیمی اداروں کے درمیان مشترکہ تحقیقی ،مطالعاتی اور تربیتی سرگرمیوں کے فروغ سمیت دوطرفہ تعاون اورباہمی دلچسپی کے
امور کا تبادلہ ممکن ہو سکے گا۔یاداشت پر دستخط کیلئے جامعہ پونچھ راولاکوٹ میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وائس چانسلر جامعہ پونچھ پروفیسر ’’ایمریٹس‘‘ڈاکٹر محمد رسول جان (پرائیڈ آف پرمارمنس،ستارہ امتیاز)،وائس چانسلر جامعہ خواتین آزاد کشمیر باغ میریٹوریس پروفیسر ڈاکٹر عبد الحمیدبھی موجود تھے ۔ایم اویو پر رجسٹرار جامعہ پونچھ ڈاکٹر عدنان ادریس اور جامعہ خواتین باغ کی رجسٹرار ڈاکٹر سیدہ صدیقہ فردوس نے دستخط ثبت کئے۔تقریب میں ڈائریکٹر ’’اوورک‘‘جامعہ پونچھ ڈاکٹر شاہد اقبال،کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر ناصر رحیم ،جامعہ خواتین کے ڈائریکٹر’’ اوورک‘‘ڈاکٹر عثمان حمیدبھی موجود تھے ۔معائدے کا بنیادی مقصد تحقیق و تدریس کے فروغ اور ترقی کیلئے فیکلٹی کا تبادلہ اور دوطرفہ تجربات سے استفادہ کرناہے۔۔۔۔
اساتذہ کو طلباؤ طالبات کیلئے رول ماڈل ہونا چاہیے، وائس چانسلر پروفیسر نیاز احمد
لاہور (پی این آئی) وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر نیاز احمد اختر نے کہا ہے کہ اساتذہ کو طلباؤ طالبات کے لئے رول ماڈل ہونا چاہیے اور مستقبل کے معماروں کو اعلیٰ اخلاقی اقدار سے روشناس کرانا چاہیے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے پنجاب یونیورسٹی ادارہ تعلیم و تحقیق کے زیر اہتمام تعلیم پر تحقیق کےموضوع پر آٹھویں بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس کا مرکزی خیال کرونا وائرس: سیکھانے اور سیکھنے کے مواقع پر مبنی ہے۔ اس موقع پروائس چانسلر یونیورسٹی آف جھنگ پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر، ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹر عابد حسین چوہدری،ڈائریکٹر ادارہ تعلیم وتحقیق پروفیسر ڈاکٹر رفاقت علی اکبر، ڈاکٹر شاہد فاروق، راجا منور و دیگر نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں وائس چانسلر پروفیسر نیازاحمد نے کہا کہ شعبہ تدریس صرف نوکری نہیں بلکہ مشن ہے کیونکہ اساتذہ ہی ملک کے بہتر مستقبل کیلئے مہذب شہری بنانے میں متحرک کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کا کردار نئے علوم کی تخلیق کرنے کے ساتھ طلباء کی تکنیکی مہارتیں اجاگر کرنا، پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں نکھار پیدا کرتے ہوئے اعلیٰ اخلاقی قدروں سے لیس معاشرے کے لئے سود مند شہری پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے محققین کو سماجی و اقتصادی مسائل کے حل پر مبنی تحقیق کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ
کوئی بھی اکیڈمک پروگرام قومی و بین الاقوامی معیار کے مطابق جامع اور واضح مقصد کو سامنے رکھ کر ترتیب دیاجانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ان مقاصد کے حصول کیلئے بہترین حکمت عملی اپنانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آن لائن نظام تعلیم روایتی نظام کا ہر گز متبادل نہیں ہوسکتا تاہم موجودہ صورتحال میں اس سے بہترحل کوئی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی نے اپنا نظام تعلیم لاک ڈاؤن کے دوران آن لائن نظام پر تبدیل کیا، مسائل حل کئے، قواعد و ضوابط کو آسان کیا، پروسٹوڈنٹ پالیسی مرتب کرکے دیگر اداروں کے لئے رول ماڈل بنے۔ پروفیسر شاہد منیر نے کہا کہ اساتذہ کی تربیت کا باقاعدہ انتظام ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کو زبانی و تحریری ابلاغ کی مہارتوں پر عبور ہونا چاہیے۔ پروفیسر ڈاکٹر عابد حسین چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے تعلیمی نظام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ادارہ تعلیم و تحقیق کے زیر اہتمام سالانہ بنیادوں پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ تعلیم سے منسلک افراد کیلئے بین الاقوامی ماہرین تعلیم سے سیکھنے کا بہترین موقع ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے انعقاد کا مقصد محققین، اساتذہ اور طلباؤطالبات کو ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے تاکہ وہ ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھ سکیں۔ پروفیسر ڈاکٹر رفاقت علی اکبر نے کہا کہ تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں آسٹریلیا، برطانیہ، امریکہ، چین، کینیڈا،
ترکی، سویڈن، فلپائین اور پاکستان سے محققین شرکت کرتے ہوئے اپنے تحقیقی مقالے پیش کریں گے۔ کانفرنس بدھ تک جاری رہے گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں