لاہور (این این آئی) جاپان کی ٹوکیویونیورسٹی آف فارن اسٹڈیز زاورشعبہ اردوپنجاب یونیورسٹی ،تعلیم تحقیق اور تدریس کے شعبوں میں باہم تعاون پر متفق ہوگئے ہیں۔ان مقاصد کے حصول کے لیے شعبہ اردواور ٹوکیویونیورسٹی کے درمیان طے پایاہے کہ دونوں ادارے اساتذہ طلباوطالبات اور محققین کو ایک دوسرے
ممالک میں بھیجیں گے ،تعلیمی اطلاعات اور مطبوعات میں بھی تعاون وتبادلہ کیاجائے گااور باہمی تعاون کے لیے وہ تمام وسائل بروئے کارلائے جائیں گے جن پر دونوں اداروں کا اتفاق ہوگا ۔یہ معاہدہ یکم اپریل سے پانچ سال کے لیے کیاگیاہے ۔معاہدے کی مدت کی تکمیل پر دونوںاداروں کے باہمی اتفاق رائے سے اس کی توسیع کی جاسکے گی۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر نیازاحمداختروائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی لاہورنے گفتگو کرتے ہوئے معاہدے کے سلسلے میں صدرشعبہ اردوڈاکٹرزاہد منیرعامرکی کاوشوں کو سراہا اورتدریس و تحقیق نیز شعبہ اردوکی صدارت کے ضمن میں ان کی کارکردگی کی تعریف کی۔۔۔۔
تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں، آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن
راولپنڈی (پی این آئی) حکومت شعبہ تعلیم کے ساتھ ناروا سلوک بند کرے، حکومت معاشی تباہی سے بچنے کیلئے شعبہ تعلیم کو دیوالیہ کر رہی ہے، شعبہ تعلیم کی تباہی سے ملک کو ناقابلِ تلافی نقصان ہو گا، تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کے لئیے فوری اقدامات کئے جائیں، تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان نہ کیا گیا تو 11 جنوری سے تعلیمی ادارے از خود کھول دیں گے، اس سلسلے میں ملک بھر کی نمائندہ تنظیموں سے مشاورت کا سلسلہ مکمّل کر دیا گیا ہے، ان خیالات کا اظہار آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر راجہ محمد الیاس کیانی ،صدر کالجز ونگ جاوید اقبال راجہ، ڈویژنل صدر عرفان مظفر کیانی ،ضلعی صدر راولپنڈی ملک حفیظ الرحمان، ضلعی سرپرست اعلیٰ چکوال پروفیسر ایم کے مغل، ضلعی صدر چکوال راجہ خورشید احمد ،ضلعی صدر اٹک ملک محمد مشتاق ،صدر تحصیل گوجر خان حکیم عبدالرؤف کیانی،صدر کالجز ونگ گوجر خان پروفیسر واجد عظیمی ضلعی سیکرٹری اطلاعات سید منور حسین نقوی ،تحصیل صدر کلرسیداں تسنیم المجید، تحصیل صدر کہوٹہ ملک عرفان، دیگر نے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ حکومت نے کورونا کی دوسری لہر کی آمد کے ساتھ ہی تعلیمی اداروں کو بند کر دیا جو تعلیم دشمنی ہے، حکومت نے بازار مارکیٹیں پبلک ٹرانسپورٹ شادی کی تقریبات کے لیے کھلی
چھٹی دے رکھی ہے، جبکہ قوم کے نونہالوں کو تعلیم سے دور کیا جا رہا ہے تعلیمی اداروں کی بندش سے نجی تعلیمی اداروں کی بقا کو خطرہ ہے کورونا کی پہلی لہر کے دوران ہزاروں نجی تعلیمی ادارے ختم ہو گئے مزید تعلیمی اداروں کو بند ہونے سے بچانے کیلئے حکومت عملی اقدامات کرے تعلیمی اداروں کا وجود قائم رکھنے کے لیے آسان شرائط پر بلا سود قرض دئیے جائیں پرائیویٹ سکولز کے اساتذہ کے لئیے خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں