لاہور (پی این آئی) پنجاب یونیورسٹی ریموٹ سینسنگ، جیوگرافکل انفارمیشن سسٹم اور کلائیمیٹ ریسرچ لیب کے ٹیم لیڈ ڈاکٹر عاصم داؤد رانا نے ’امیج کلاسیفکیشن، او بی آئی اے اور گوگل ارتھ انجن‘پر انسٹیٹیوشنل کپیسٹی بلڈنگ اینڈ پروفیشنل ڈیویلپمنٹ پروگرام کے تحت ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ اربن یونٹ
کی طرف سے منعقدہ تربیتی ورکشاپ میں سپارکو، اربن یونٹ، شعبہ زراعت، محکمہ آبپاشی، مائنز اینڈ منرلز ڈیپارٹمنٹ، پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ، پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی، ہاؤسنگ، اربن ڈیویلپمنٹ اینڈ پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ اور انوائرنمنٹل پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ سے ماہرین نے شرکت کی۔ ورکشاپ کا انعقاد وائس چانسلر کے ویژن کو پیش نظر رکھتے ہوئے پبلک سیکٹر اداروں کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کے ساتھ انڈسٹری اور سروسز فراہم کرنے والی تنظیموں کے درمیان روابط استوار کرنے کیلئے کیا گیا۔۔۔۔۔
تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں، آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن
راولپنڈی (پی این آئی) حکومت شعبہ تعلیم کے ساتھ ناروا سلوک بند کرے، حکومت معاشی تباہی سے بچنے کیلئے شعبہ تعلیم کو دیوالیہ کر رہی ہے، شعبہ تعلیم کی تباہی سے ملک کو ناقابلِ تلافی نقصان ہو گا، تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کے لئیے فوری اقدامات کئے جائیں، تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان نہ کیا گیا تو 11 جنوری سے تعلیمی ادارے از خود کھول دیں گے، اس سلسلے میں ملک بھر کی نمائندہ تنظیموں سے مشاورت کا سلسلہ مکمّل کر دیا گیا ہے، ان خیالات کا اظہار آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر راجہ محمد الیاس کیانی ،صدر کالجز ونگ جاوید اقبال راجہ، ڈویژنل صدر عرفان مظفر کیانی ،ضلعی صدر راولپنڈی ملک حفیظ الرحمان، ضلعی سرپرست اعلیٰ چکوال پروفیسر ایم کے مغل، ضلعی صدر چکوال راجہ خورشید احمد ،ضلعی صدر اٹک ملک محمد مشتاق ،صدر تحصیل گوجر خان حکیم عبدالرؤف کیانی،صدر کالجز ونگ گوجر خان پروفیسر واجد عظیمی ضلعی سیکرٹری اطلاعات سید منور حسین نقوی ،تحصیل صدر کلرسیداں تسنیم المجید، تحصیل صدر کہوٹہ ملک عرفان، دیگر نے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ حکومت نے کورونا کی دوسری لہر کی آمد کے ساتھ ہی تعلیمی اداروں کو بند کر دیا جو تعلیم دشمنی ہے، حکومت نے بازار مارکیٹیں پبلک ٹرانسپورٹ شادی کی تقریبات کے لیے کھلی
چھٹی دے رکھی ہے، جبکہ قوم کے نونہالوں کو تعلیم سے دور کیا جا رہا ہے تعلیمی اداروں کی بندش سے نجی تعلیمی اداروں کی بقا کو خطرہ ہے کورونا کی پہلی لہر کے دوران ہزاروں نجی تعلیمی ادارے ختم ہو گئے مزید تعلیمی اداروں کو بند ہونے سے بچانے کیلئے حکومت عملی اقدامات کرے تعلیمی اداروں کا وجود قائم رکھنے کے لیے آسان شرائط پر بلا سود قرض دئیے جائیں پرائیویٹ سکولز کے اساتذہ کے لئیے خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں