راولپنڈی (پی این آئی) پنجاب ٹیچرز یونین پنجاب کے مرکزی صدر چوہدری سرفراز، سید سجاد اکبر کاظمی، رانا لیاقت، چوہدری محمد علی، میاں ارشد، طاہر اسلام، حافظ نذیر گجر، رانا خالد، مرزا طارق، غفار اعوان ودیگر نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت سیکنڈری سکول ایجوکیٹرز کی غیر مشروط ریگولرائزیشن میں غیر
سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے گذشتہ ڈیڑھ سال سے غیر مشروط ریگولرائزیشن کے لئے بجھوائی گئی سمری منظور نہیں ہو سکی اور اب پبلک سروس کمیشن سے انٹرویو پاس کرنے کا کہا جا رہا ہے جس کی وجہ سے پنجاب بھر میں 11ہزار سے زائد سیکنڈری سکول ایجوکیٹرز اور اے ای اوز شدید بےچینی و اضطراب میں مبتلا ہیں۔ سیکنڈری سکول ایجوکیٹرز NTS ٹیسٹ اور محکمانہ انٹرویو کوالیفائی کر کے بھرتی ہوئے ان کنٹریکٹ ایگریمنٹ میں ریگولرائزیشن کے لئے دوبارہ پنجاب پبلک سروس کمیشن سے انٹرویو کوالیفائی کرنے کی کوئی شرط نہیں لکھی ہوئی اور نہ ہی بھرتی پالیسی میں یہ شرط موجود تھی لیکن سابقہ حکومت نے یہ کالا قانون بنا کر 11ہزار سے زائد سیکنڈری سکول ایجوکیٹرز کا مستقبل تاریک کر دیا اب وزیر تعلیم، سیکرٹری سکولز اور وزیر قانون سمیت ڈیڑھ سال سے غیر مشروط ریگولرائزیشن کے لئے وعدے کر رہے ہیں لیکن ابھی تک ریگولرائزیشن ایکٹ 2018میں ترمیم نہیں کروا سکے جس کے باعث 19 دسمبر کو سیکنڈری سکول ایجوکیٹرز کور کمیٹی اس ناانصافی اور غیر سنجیدہ رویہ کے خلاف ہزاروں اساتذہ سمیت وزیراعظم ہاوس بنی گالہ اسلام آباد کے سامنے دھرنا دے گی ۔ پنجاب ٹیچرز یونین اس کی بھرپور حمایت اور دھرنے میں بھر پور شرکت کر ے گی لہذا وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی وزیر تعلیم سےمطالبہ ہے کہ فی الفور سیکنڈری سکول
ایجوکیٹرز کی غیر مشروط ریگولرائزیشن کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا پنجاب حکومت کو حکم دیں تاکہ اعلی تعلیم یافتہ اور شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 11 ہزار سیکنڈری سکول ایجوکیٹرز مطمئن ہو کر اپنے فرائض انجام دے سکیں۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں