لاہور (پی این آئی) پنجاب یونیورسٹی کی ریموٹ سینسنگ، جی آئی ایس اینڈ کلائمیٹک ریسرچ کی قومی تجربہ گاہ، جو کہ نیشنل سنٹر فار جی آئی ایس اینڈ سپیس ایپلیکیشنز سے منسلک ہے، کی طرف سے اداروں کی کپیسٹی بلڈنگ اور پروفیشنل ڈویلپمنٹ کے ایک بڑے پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت مختلف
ورکشاپس، تربیتی پروگرام، سیمینار، کانفرنسز وغیرہ منعقد کئے جائیں گے اور اسکے ساتھ دوسری تحقیقی سرگرمیوں کا بھی آغاز کیا جائے گا۔وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد اختر کی بھرپور کوششوں کا ساتھ دینے کے لئے تعلیمی اداروں، سروسز دینے والے اور صنعتی اداروں کے ساتھ تعاون کو فروغ دیا جائے گا اور معاشی و سماجی ترقی کے لئے مل کر کام کیا جائے گا۔ اس پروگرام کے پہلے تربیتی سیشن میں پنجاب کے 17 اضلاع سے آئے ہوئے پنجاب ایمرجنسی سروسز ریسکیو 1122 کے اعلی سطح کے افسران اور آئی ٹی کے ماہرین نے شرکت کی۔ اس تربیتی سیشن کا عنوان جیو ٹیکنیکل کانسپٹ اینڈ سپورٹ فار ایمرجنسی مینجمنٹ تھا اور اس کے انسٹرکٹر تجربہ گاہ کے بین الاقوامی سطح پر معروف محقق ڈاکٹر خالد محمود تھے۔ تربیتی سیشن اس پروگرام کے سلسلے کی پہلی کڑی ہے کہ جس کے تحت پنجاب ایمرجنسی سروسز میں ایک جیوٹیکنیکل سپورٹ ریسرچ ونگ قائم کیا جائے گا۔ اس ریسرچ ونگ کے قیام کا بنیادی مقصد ایمرجنسی سروسز کی مینجمنٹ میں بہتری لانا ہے تاکہ مسائل کی نشاندہی ہو سکے اور ان کے حل مقامی طور پر تیار ہو سکیں اور آفات کا مقابلہ کیا جا سکے اور اسکے ساتھ پائیدار ترقی کے لئے تحقیق کی جائے تاکہ شہریوں کو بہتر اور محفوظ تر زندگی فراہم کی جا سکے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں