اسلام آباد (پی این آئی) ریکٹر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسلامو فوبیا جیسے عفریت سے نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی کی اشد ضرورت ہے، مغرب میں اسلام کے خلاف منفی پروپیگنڈا کے باعث مسلمانوں کےخلاف نفرت بڑھ رہی ہے اور ان کے خلاف تشدد کے
واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ اسلامی یونیورسٹی کے ذیلی ادارے اقبال بین الاقوامی ادارہ براے تحقیق و مکالمہ کے زیر اہتمام اسلاموفوبیا کے محرکات اور ممکنہ حل کے موضوع پر منعقدہ سیمینار میں صدارتی خطبہ دیتے ہوے انہوں نے کہا کہ برقی اور سوشل میڈیا اسلام کے خلاف پھیلائی گئی غلط فہمیوں کے سدباب میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے مغربی ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے نصاب کو عناد سے پاک بنا کر ہر مذہب کی درست تعلیمات کا اندراج یقینی بنایئیں۔ ڈاکٹر معصوم کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں امن اور صبر کو عا م کیے بغیر متشدد سوچ سے چھٹکارا حاصل کرنا ممکن نہیں اور یہ دونوںاوصاف اسلام کی بنیادی تعلیمات کا خاصہ ہیں۔ عالمی میڈیا پر مغربی غلبے کا ذکر کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ ایسے افراد جنہوں نے اسلام کو قریب سے دیکھا اور اس کے پیغام امن سے متاثر ہوے ان کو مغربی میڈیا پر اظیار خیال کا موقع ہی نہیں ملتا۔ ریکٹر جامعہ نے کہا کہ مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ جو لوگ مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں ان تک اسلام کا اصل پیغام پہنچا ہی نہیں۔سمینار میں دانشور، سکالرز، محققین اور موضوع پر تصنیف کردہ کتب کے مصنفین سمیت جامعہ کے نائب صدر ڈاکٹر اقدس نوید ملک بھی موجود تھے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں