لاہور (پی این آئی) وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر نیاز احمد نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ملک جس بحران میں ہے اس میں پنجاب یونیورسٹی اپنا قومی کردار ادا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی عوام کو منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں سے بچانے کے لئے جلد ہی ہینڈ سینیٹائزر بغیر نفع و
نقصان کے کم ترین قیمت پر فروخت کرے گی۔ وہ پنجاب یونیورسٹی کالج آف ارتھ اینڈ اینوائرمینٹل سائنسز کے زیر اہتمام تیارکردہ ہینڈ سینیٹائزر عوام اور ٹریفک وارڈنز میں مفت تقسیم کرتے ہوئے صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ اس موقع پر پرنسپل کالج آف ارتھ اینڈ اینوائرمینٹل سائنسز کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر ساجد رشید، ٹریفک پولیس کے ڈی ایس پی خالد، انسپکٹر نازیہ باقر اور دیگر اہلکار بھی موجود تھے۔ میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے پروفیسر نیاز احمد نے کہا کہ اس وقت معاشرے کو مدد کی ضرورت ہے اور ہمیں ان کی مدد کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی نے کرونا وائرس کی تشخیص کے لئے کٹ تیار کی ہے جس سے کرونا وائرس کا ٹیسٹ آٹھ سو روپے میں ممکن ہو گا۔ تاہم بہت افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ کٹ تیار کرنے کی خبر آنے کے بعد کرونا وائرس کی تشخیصی کٹ میں استعمال ہونے والے خام مال کی قیمت بھی بڑھا دی گئی ہے تاہم پنجاب یونیورسٹی اپنی ذمہ داری نبھائے گی اور ہم معاشرے کو ریلیف دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ ہینڈ سینیٹائزر بنانے میں استعمال ہونے والے خام مال کی قیمت بھی بڑھائی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے کیمسٹری، کیمیکل انجینئیرنگ، اینوائرمینٹل سائنسز اور دیگر شعبے اس سلسلے میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے دیگر اداروں کے اساتذہ اور طلبا وطالبات سے گزارش ہے کہ کرونا وائرس کا بحران پاکستان سمیت پوری دنیا کو دیکھنا پڑ رہا ہے اور اس بحران سے نمٹنے کے لئے پڑھے لکھے لوگوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ طلباء وطالبات کا قیمتی سال ضائع ہونے سے بچانے کے لئے آن لائن ایجوکیشن سسٹم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس موقع پرپروفیسر ڈاکٹر ساجد رشیدنے بتایا کہ ہینڈ سینیٹائزر کی پچاس ملی لیٹر کی بوتل مارکیٹ میں چار سو سے ساڑھے چار سو میں فروخت کی جا رہی ہے جبکہ اس کی تیاری کی لاگت تقریباََ پچیس روپے ہے۔ تاہم افسوس کی بات ہے کہ کل جب انہوں نے ایک وڈیو میں سوشل میڈیا کے ذریعے گھر میں ہینڈ سینیٹائز بنانے کا طریقہ بتایاتو مارکیٹ سے خام مال غائب کر دیا گیا ہے یا دو تین گنا ذیادہ قیمت پر فروخت کیا جا رہا ہے علاوہ ازیں ناقص ہینڈ سینیٹائزر بھی مارکیٹ میں مہنگے داموں فروخت کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں