لاہور (پی این آئی) پاکستان اورترکی،دوستی اور برادرانہ تعلقات کے گہرے بندھنوں میں بندھے ہوئے ہیں،دونوں ممالک کی دوستی کی تاریخ بہت پرانی ہے جس کا سلسلہ بیسویں صدی میں برصغیرکی تحریک خلافت سے جاملتاہے،ان خیالات کا اظہارپاکستان میں ترکی کے ثقافتی نمائندے اوریونس ایمرے ترک کلچرل
سنٹرلاہور کے ڈائریکٹرمسٹر الاش ارتاش نے چیئرمین پنجاب یونیورسٹی شعبہ اردو اور ممتاز محقق،شاعراور دانشور ڈاکٹرزاہدمنیرعامرکی نئی کتاب ”دیارشمس“کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہاکہ ڈاکٹر زاہدمنیرعامر نے اس کتاب کی صورت میں دومسلم ممالک کو ایک دوسرے کے قریب لاکر بڑی قومی خدمت انجام دی ہے۔ ان کی اس کتاب سے پاکستان میں ترکی شناسی کی روایت کو فروغ ملے گا اور یہ کتاب ترکوں کے لیے پیغامِ محبت ثابت ہوگی۔انھوں نے اس عزم کاا ظہار کیاکہ یونس ایمرے کلچرل سنٹر بہت جلد اس کتاب کا ترکی ترجمہ شائع کرے گا تاکہ عام ترک قاری بھی ڈاکٹر زاہدکی اس کتاب کے ذریعے پاکستان اور اہل پاکستان کی اس محبت سے آگاہ ہوسکے جس کا ثبوت ڈاکٹر زاہدمنیرعامر کی تحریرورں سے ملتاہے۔دریں اثنا اس کتاب کے بارے میں اظہارخیال کرتے ہوئے انقرہ یونی ورسٹی کی پروفیسر اور صدر شعبہ ڈاکٹر آسمان بیلن اوزجان نے اس کتاب کو پاک ترک دوستی کاایک خوب صورت استعارہ قراردیا جب کہ استنبول یونی ورسٹی شعبہ ارود کے سربراہ اور معروف ترک دانش ور ڈاکٹر خلیل طوقار نے کہاہے کہ ڈاکٹرزاہدمنیرعامر کا یہ سفرنامہ نہ صرف استنبول اور قونیہ کے بارے میں ہمیں معلومات فراہم کرتاہے بلکہ ترکی کی مختلف تاریخی، ادبی اور علمی ہستیوں سے بھی ہمیں آگاہ کرتاہے۔ممتازمحقق،شاعرڈاکٹرزاہدمنیرعامر،عالمی سطح پر پاکستان کو متعارف کروانے کے حوالے سے پہچانے جانے والے دانش ور اور محقق ہیں، اس سے پہلے ان کی چالیس سے زیادہ کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔آج کل وہ پنجاب یونی ورسٹی میں شعبہ اردوکے سربراہ کے طور پرخدمات انجام دے رہے ہیں۔دیارشمس کو اعلیٰ طباعتی معیارپر معروف ادارے بک کارنر جہلم نے شائع کیاہے۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں