ہائر ایجوکیشن کمیشن، وائس چانسلرز کمیٹی میں جامعات کے مالی، تعلیمی، انتظامی مسائل پر غور

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ اعلٰی تعلیم کے معیار کی بہتری کے لئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے کہ جامعات سے فارغ التحصیل ہونے والے طلباء مارکیٹ کی ملازمت کی ضروریات کو پورا کرسکیں۔ وہ جمعہ کے رو وائس چانسلرز کمیٹی کے اجلاس

سے خطاب کر رہے تھے۔ اجلاس میںجامعات کو درپیش مالی، تعلیمی اور انتظامی مسائل پر غوروخوض کیا گیا۔اجلاس کی صدارت وائس چانسلرز کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر محمد علی نے کی، جبکہ اس موقع پر چیئرمین ایچ ای سی طارق بنوری اور سرکاری و نجی جامعات کے وائس چانسلرز کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شفقت محمود کا کہنا تھا کہ سرکاری و نجی جامعات کو درپیش مسائل کا ادراک ہے اور انہیں حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے احساس انڈرگریجویٹ اسکالرشپ پروگرام کا آغاز کیا ہے تاکہ کم آمدنی والے خاندانوں کے بچے بھی اعلٰی تعلیم حاصل کر سکیں۔انہوں نے اس پروگرام کو گیم چینجر قرار دیا۔ انہوں نے جامعات کو ہدایت کی کہ وہ اس پروگرام کے ساتھ ساتھ اپنے فنڈز میں سے بھی اسکالرشپس کا اجراء کریں ۔ اس معاونت کے ساتھ ساتھ جامعات اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ جو طلباء تعلیمی اخراجات اٹھا سکتے ہیں وہ مکمل طور پر ادائیگی کریں اوراسکالرشپس پر آنے والی لاگت میں اپنا حصہ ڈالیں۔ انہوں نے کہا کہ اعلٰی تعلیم کے معیار کی بہتری کے لیے فیکلٹی کے معیار میں بہتری لانے کے ساتھ ساتھ نصاب تعلیم کی بہتری اورملکی ضروریات سے مطابقت کو بھی یقینی بنانا ازحد ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیم تک رسائی میں کافی حد تک بہتری آئی ہے۔ انہوں نے جامعات پر زور دیا کہ نئے کیمپس بناتے وقت اس بات خیال رکھیں کہ کہیں معیار تعلیم پر سمجھوتا تو نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے جامعات کی خودمختاری کے حوالے سے کہا کہ جامعات کو خودمختار بنانے کے لیے کام کیا جانا چاہیئے تاہم ساتھ ساتھ احتساب کے عمل کو بھی فروغ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جامعات میں نظم و ضبط کو پروان چڑھایا جائے ۔چیئرمین ایچ ای سی کا کہنا تھا کہ جامعات کو اہم مسائل جیسے جنسی ہراسگی کا سامنا ہے اور ہم تعلیمی ماحول کو خرابی کی طرف جانے نہیں دے سکتے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جامعات میں وائم ہراسگی کمیٹیوں کو فعال کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ ہراسگی کے واقعات سے بچا جاسکے۔ انہوں نے وائس چانسلرز کو بتایا کہ جامعات کو درپیش مالی مسائل کے پیش نظر ایچ ای سی نے حکومت سے 20ارب روپے کی درخواست کی تھی ۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ نے 5ارب روپے کا اجراء کر دیا ہے جو کہ خوش آئند ہے۔ کانفرنس میں رقم کے اجراء پر حکومت کی تعریف کی گئی۔ انہوں نے زور دیا کہ کرونا وائرس کے پھیلائو کے سدباب کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ایچ ای سی نے طلباء کی حفاظت کے حوالے سے ہدایات جاری کی ہوئی ہیں اور طلباء کو محفوظ رکھنے کے لیے ٹھوس اقداما کئے جانے چاہیئں۔ اپنے ابتدئی خطاب میں ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ یہ جامعات کی ذمہ داری ہے کہ وہ طلباء کو کرونا وائرس کے خطرے سے آگاہ رکھیں اور ان میں آگہی بیدار کریں۔ انہوں نے کہا کہ جنسی ہراسگی کے معاملات کی روک تھام کیلئے اہم اقدامات ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہراسگی کے جھوٹے کیسز کے حوالے سے بھی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے جامعات کو اضافی فنڈز کی فراہمی پر حکومت کو سراہا۔
اس موقع پر مہرگڑھ کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ملیحہ حسین نے جنسی ہراسگی اور پِمز کی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر نسیم اختر نے کروناوائرس کے حوالے سے وائس چانسلرز کو تفصیلی پریزنٹیشن دی۔وائس چانسلرز نے تمام امور پر گفتگو میں بھرپور شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے جامعات کی فنڈنگ، تعلیم تک رسائی اور معیار تعلیم میں بہتری، طلباء یونینز کی بحالی، ہراسگی، کروناوائرس اور دیگر انتظامی و تعلیمی معاملات پر اپنی رائے پیش کی اور جامعات کے امور میں بے جا سیاسی مداخلت کے خاتمے پر زور دیا۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں