اسلام آباد ( پی این آئی) صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے کہا کہ پاکستان کے 20کروڑ عوام مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب پاکستان اور آزاد کشمیر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا جاتا ہے تو اس سے کشمیریوں کا حوصلہ بلند ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں دوبارہ زندہ کیا ہے اور اس مسئلے کو ہر عالمی فورم پر اجاگر کیا
ہے جو قابل ستائش ہے اور اس سے ثابت ہے کہ پاکستان کبھی بھی کشمیری عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ، پاکستان اور عالمی برادری نے کشمیریوں پر بھارت کے جابرانہ قبضے کو مسترد کردیا ہے اور وہ پاکستان کے ساتھ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت اور آزادی کیلئے اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عسکری اور اقتصادی طور پر مضبوط پاکستان مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔ انہوں نے تاجر برادری سے کہا کہ ہندوستان سے آنے والی ہر چیز کا بائیکاٹ کیا جائے۔وفاقی وزیر برائے ریلوے محمد اعظم خان سواتی نے کہا کہ جنوبی ایشیائی خطے میں پائیدار امن و استحکام کے قیام اور ترقی و خوشحالی لانے کے لئے مسئلہ کشمیر کا حل اشد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیری عوام کے خلاف طاقت کا استعمال نہ تو ان کی تحریک آزادی کو کچل سکتا ہے اور نہ ہی مسئلہ کشمیر کے بارے میں پاکستان کے اصولی موقف کو تبدیل کرسکتا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک مقبوضہ کشمیر کے عوام انڈیا کے جبری تسلط سے آزادی حاصل نہیں کر پاتے پاکستان کی قیادت اور قوم ان کا ساتھ دیتی رہے گی اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر منانے کی ایک تقریب سے بطور مہمان
خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نےسنیٹر جنرل (ریٹائرڈ) عبدالقیوم نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج پاکستانی قوم یوم یکجہتی کشمیر منارہی ہے تاکہ ہمارے کشمیری بہنوں اور بھائیوں کو جو اس وقت بدترین غیر انسانی مظالم کا نشانہ بنائے جا رہے ہیں، ان کو یہ احساس دلایا جا سکے کہ پاکستانی قوم کا ہر فرد ان کی جدوجہد آزادی میں ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام پر بھارت کی ظالمانہ پابندیوں نے اس کی جمہوریت کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے اور دنیا کے سامنے انڈیا ظالمانہ چہرہ بے نقاب کردیا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل خطے کی بہتر اقتصادی ترقی اور عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کے لئے انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگست 2019 میں ہندوستان نے اپنے آئین کا آرٹیکل 370کالعدم کر کے اور کشمیر کی خصوصی حیثیت واپس لے کر پستی کی انتہائی سطح کو چھو لیا تھا اور اب ہندوستان وہاں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے درپے ہے جو قابل مذمت ہے۔ تاہم انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستانی قیادت اور قوم ہندوستان کو کبھی بھی ان مزموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگست 2019 سے ہندوستان نے کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق پامال کر کے ان پر کرفیو کا ماحول نافذ کر
رکھا ہے جو افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کاروباری اداروں کو بے جا پابندیوں کی وجہ سے بھاری نقصان ہو رہا ہے جبکہ لوگوں کو دوائیوں اور کھانے کی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے ان کے لئے تباہ کن نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ مسئلہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لئے کردار ادا کرے تاکہ کشمیری عوام اپنی خواہشات کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کرسکیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کشمیر میں بھارتی بربریت کو روکا جائے اور متنبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری کی خاموشی خطے میں ہولناک جنگ کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے۔پیس اور کلچرل آرگنائزین کی چیئرپرسن مشال حسین ملک نے انڈیا کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی تفصیلات سے شرکاء کو آگاہ کیا اور یوم یکجہتی کشمیر منانے پر چیمبر کے عہدیداران کا شکریہ ادا کیا۔آئی سی سی آئی کی کشمیر کمیٹی کے کنوینر ظفر بختاوری نے کہا کہ بھارت کا مقبوضہ کشمیر پر زبردستی قبضہ جدید معاشرے کی اخلاقی اقدار اور عوام کے بنیادی حقوق کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ہزاروں کشمیریوں نے جدوجہد آزادی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور ان کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کبھی بھی مقبوضہ کشمیر میں اپنے
مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہوگا کیوں کہ کشمیری نوجوانوں میں اس وقت آزادی کا جذبہ اپنے عروج پر ہے اور انہیں زیادہ دیر تک محکوم نہیں رکھا جاسکتا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مقبوضہ کشمیر میں جلد ہی آزادی کا سورج طلوع ہوگا اور وہ دن دور نہیں جب وہاں کے لوگ ایک پر امن اور آزادانہ ماحول میں زندگی گزار سکیں گے۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سی ڈی اے امور علی نواز اعوان، پاک فضائیہ کے سابق سربراہ ائرچیف مارشل ریٹائرڈ سہیل امان، اوورسیز پاکستانیز گلوبل فاؤنڈیشن نیو یارک کے چیئرپرسن ظہیر احمد مہر،آل پاکستان مزدور یونین کے سیکرٹری جنرل چوہدری محمد یٰسین، آل پاکستان اخبار فروش یونین کے سیکرٹری جنرل ٹکا خان، احسن ظفر بختاوری اور دیگر نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور کہا کہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا ایک نامکمل ایجنڈا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک نیوکلیئرفلیش پوائنٹ ہے اور اگر اس کو منصفانہ طور پر حل نہ کیا گیا تو اس سے خطے میں نیوکلر جنگ شروع ہو سکتی ہے لہذا خطے کے امن کیلئے اس کا حل وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی طور پر مضبوط پاکستان کشمیر کے بہتر حل میں معاون ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری اور پاکستان کے عوام اس مشکل گھڑی میں کشمیری عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے حق خودارادیت کے مطالبے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے اس
عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اس وقت تک کشمیری عوام کواخلاقی، سیاسی اور سفارتی مدد فراہم کرتا رہے گا جب تک کہ انہیں ہندوستان کے غلبے سے آزادی نہیں مل جاتی۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کی خواہاں ہے کیونکہ اس مسئلے کو پر امن طور پر حل کر کے ہی خطے میں ترقی و خوشحالی کا ایک نیا دور شروع کیا جا سکتا ہے۔پروفیسر شازیہ اکبر نے کشمیر کی آواز کے نام سے ایک نظم شرکاء کو پڑھ کر سنائی۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں