پائیدار صنعتی ترقی کیلئے اکیڈیمی یا انڈسٹری قریبی روابط کا قیام ضروری ہے

اسلام آباد (پی این آئی) نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل) کے وفد نے ریکٹر میجر جنرل (ریٹائرڈ) محمد جعفر کی قیادت میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور چیمبر کے عہدیداران سے اکیڈیمیا اور انڈسٹری کے درمیان مضبوط روابط قائم کرنے کے امور پر تبادلہ خیال کیا تا کہ یونیوسٹیاں ایسے

طلبا تیار کریں جو صنعتی شعبے کے معیار پر پورا اتریں جس سے صنعتی پیداوار بہتر ہو گی اور صنعتی ترقی کا عمل تیز ہو گا۔ نمل یونیورسٹی کے پرو ریکٹر ریسرچ ڈاکٹر محمد زبیر اقبال اور مینجمنٹ سائنسسز کے ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر فید گل وفد میں شامل تھے۔ نمل یونیورسٹی کے ریکٹر میجر جنرل (ریٹائرڈ) محمد جعفر نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹیاں صنعتی شعبے کو اپنی پیداواری صلاحیت بہتر کرنے اور ان کے اہم مسائل کا حل نکالنے میں بہتر کردار ادا کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کے ریسرچ ڈپارٹمنٹس مختلف شعبوں میں ریسرچ کا اچھا کام کر رہے ہیں لیکن اکیڈیمیا انڈسٹری قریبی روابط نہ ہونے کی وجہ سے صنعتی شعبہ یونیورسٹیوں کی ان کوششوں سے بہتر استفادہ حاصل نہیں کر رہا۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبہ اپنے مسائل یونیورسٹیوں کے ساتھ شیئر کرے تا کہ ان کا بہتر حل نکالنے کیلئے کوششیں کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ نمل یونیورسٹی نے اپنے ابن رشد بلاک میں صنعتی مصنوعات کی نمائش کا اہتمام کیا ہوا ہے لہذا چیمبر اس خطے کی صنعتی مصنوعات کی وہاں نمائش کرنے میں تعاون کرے۔ انہوں نے اس موقع پر طلبا کو مختلف زبانوں میں تعلیم فراہم کرنے کیلئے نمل یونیورسٹی کی کاوشوں کے بارے میں چیمبر کے عہدیداران کو بریفنگ دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ نمل اور چیمبر کا باہمی تعاون

اکیڈیمیا انڈسٹری روابط کو مضبوط کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور ایک نالج اکانومی کا دور ہے جس میں ٹیکنالوجی تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے جبکہ صنعتی شعبہ جدید ٹیکنالوجی کو استعمال میں لا کر اپنے مختلف مسائل  حل کرنے اور پیداوار کو بہتر کرنے کیلئے کوشاں ہے تاہم ان کوششوں کو کامیاب بنانے میں ان کو یونیورسٹیوں کے قریبی تعاون کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیاں تحقیق و ترقی کے مراکز ہیں لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ یونیورسٹیاں صنعتی شعبے سمیت معاشرے کے اہم مسائل کا بہتر حل نکالنے میں فعال کردار ادا کریں جس سے معیشت بہتر ترقی کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ساٹھ فیصد سے زائد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے لہذا یونیورسٹیاں نوجوان طلبا میں انٹرپرنیورشپ کو فروغ  دینے پر خصوصی توجہ دیں تا کہ ہمارے تعلیم یافتہ نوجوان نوکریوں کے پیچھے بھاگنے کی بجائے اپنا کاروبار شروع کرنے کو ترجیح دیں جس سے وہ دوسروں کیلئے بھی روزگار پیدا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر نمل یونیورسٹی کے طلبا کو مقامی صنعتی یونٹس میں انٹرنشپ فراہم کرنے میں تعاون کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے طلبا کو مختلف شعبوں اور زبانوں میں معیاری اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے کیلئے نمل یونیورسٹی کی

کوششوں کو سراہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ چیمبر اور نمل کا قریبی تعاون طلبا اور صنعتی شعبے کیلئے فائدہ مند نتائج پیدا کرے گا۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سینئر نائب صدر فاطمہ عظیم، نائب صدر عبدالرحمٰن خان اور ایگزیکٹو ممبر محمد اسلم کھوکھر نے بھی یونیورسٹیوں اورانڈسٹری کے درمیان مضبوط روابط قائم کرنے کیلئے مفید تجاویز پیش کیں جن پر عمل درآمد سے معیشت بہتر ترقی کرے گی۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں