تاجر برادری پراپرٹی ٹیکس پر عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے، سردار یاسر الیاس

اسلام آباد ( پی این آئی) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد نے یکطرفہ طور پر پراپرٹی ٹیکس میں یکمشت 200سے 300فیصد تک اضافہ کر دیا تھا جس وجہ سے وفاقی دارالحکومت کے شہریوں اور تاجر وصنعتکاربرادری کو شدید مشکلات

کا سامنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ایم سی آئی کی طرف سے پراپرٹی ٹیکس میں بے جا اضافے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا اور بیرسٹر قاسم عباسی کے ذریعے ایک پٹیشن دائر کی۔فاضل جسٹس محسن کیانی نے ایم سی آئی کے نوٹیفیکیشن کو معطل کر دیا تھا لیکن ایم سی آئی کے افسران نے فیصلہ ماننے سے انکا کر دیا تھا اور نئی شرح پر پراپرٹی ٹیکس کی وصولیاں شروع کر دیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیس تقریبا ڈیڑھ سال عدالت میں زیر سماعت رہا جبکہ  سی ڈی اے اور ایم سی آئی کے اکاؤنٹ ڈیپارٹمنٹ کے افسران نے گذشتہ برس والے بقایا جات سود سمیت بلوں میں شامل کر کے بھیج دیئے تھے جو کہ توہین عدالت کے ذمرے میں آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ڈائریکٹر ریونیو سی ڈی اے سے رابطہ کیا اور معزز عدالت کا حکم نامہ دکھایالیکن اس کے باوجو د سی ڈی اے پرانی شرح پر بل بنا کر دینے کو تیار  نہیں ہوئی۔ سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس محسن کیانی نے فیصلہ جا ری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایم سی آئی پرانی شرح پر پراپرٹی ٹیکس وصول کرے جبکہ پراپرٹی ٹیکس کے تمام فنڈز ایم سی آئی کو ٹرانسفر کر دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے مزید حکم دیا ہے کہ سی ڈی اے نے

پراپرٹی ٹیکس کی مد میں جو رقم وصول کی ہے اس کا آڈٹ کیا جائے جبکہ سی ڈی اے ایم سی آئی کے معاملات میں مداخلت نہ کرے جو قابل ستائش ہے۔انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے سے شہریوں اور بزنس کمیونٹی کو کافی ریلیف فراہم ہوا ہے جو قابل ستائش ہے۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سینئر نائب صدر فاطمہ عظیم اور نائب صدر عبدالرحمٰن خان نے بھی پراپرٹی ٹیکس پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سراہا اور کہا کہ عدالت نے مذکورہ ٹیکس میں بے اضافے کو کالعدم قرار دے کر شہریوں اور بزنس کمیونٹی کو ضرورری انصاف فراہم کیا ہے جس پر سب معزز عدالت کے شکر گزار ہیں۔۔۔۔۔

close