کرغزستان پاکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے۔ ایرک بیشیمبیف تجارتی تعلقات بہتر کرنے کیلئے دونوں ممالک براہ راست پروازیں شروع کریں، سردار یاسر الیاس خان

 اسلام آباد (  پی این آئی) پاکستان میں تعینات کرغزستان کے سفیر ایرک بیشیمبیف نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور اس کے ساتھ مضبوط تجارتی و اقتصادی تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے کیونکہ دونوں ممالک متعدد شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ باہمی تعاون کو فروغ دینے کی

عمدہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرغزستان پاکستان کو وسطی ایشیا تک پہنچنے میں سب سے مختصر راستہ فراہم کرتا ہے کیونکہ پاکستان کی مصنوعات کاشغر سے 3 دن میں کرغزستان پہنچ سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرغستان کے ذریعے جی ایس پی پلس کے تحت یورپی یونین کی طرف اپنی برآمدات میں نمایاں اضافہ کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی سرمایہ کار کرغزستان میں جوائنٹ وینچرز قائم کر کے یورپی یونین اور وسطی ایشیاء کی طرف اپنی برآمدات کو بہتر فروغ دے سکتے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ کرغزستان پاکستان سے طبی سامان خریدنے میں دلچسپی رکھتا ہے کیونکہ کرونا وائرس کے بعد پاکستان نے اس شعبے میں کافی پیش رفت کی ہے۔۔ انہوں نے کہا کہ کرغزستان کا ایک بزنس فورم نومبر میں لاہور میں منعقد کیا جائے گا جس سے دونوں ممالک کے نجی شعبوں کو ایک دوسرے کے ساتھ براہ راست کاروباری روابط قائم کرنے کا اچھا موقع ملے گا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  کرغزستان کے سفیر نے کہا کہ کرغزستان اور پاکستان کے پاس قدرتی وسائل کی وافر مقدار اور ہنر مند افرادی قوت موجود ہے لہذا وہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون بڑھا کر ان سے بہتر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک معدنیات کی تلاش، توانائی، صنعت و تجارت، بینکاری، ٹیکسٹائل، دواسازی، جوائنٹ وینچرز اور دو طرفہ سرمایہ کاری کے شعبوں میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرغزستان کے ساتھ قریبی تعاون کو فروغ د ے کر پاکستان وسطی ایشیاء کی بڑی منڈیوں تک آسان رسائی حاصل کرسکتا ہے۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور کرغزستان کے درمیان سیاسی سطح پر دوستانہ اور خوشگوار تعلقات قائم ہیں جن سے فائدہ اٹھا کو دونوں کے درمیان تجارتی اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کرغستان کی باہمی تجارت دونوں ممالک کی اصل صلاحیت سے بہت ہی کم ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ دوطرفہ تجارت کو بہتر کرنے کیلئے دونوں جانب سے مضبوط کوششیں کی جائیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور کرغستان باہمی تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کیلئے اپنے نجی شعبوں کے درمیان براہ راست روابط قائم کرنے پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ادویات، سرجیکل آلات، چمڑے کی مصنوعات اور کھیلوں کا سامان سمیت اپنی متعدد مصنوعات کرغستان کو برآمد کرسکتا ہے لیکن دونوں ممالک کے مابین براہ راست پروازوں کا فقدان دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ کرغزستان کا سفارتخانہ ان مصنوعات کی معلومات چیمبر کے ساتھ شیئر کرے جن کی ان کے ملک میں زیادہ مانگ پائی جاتی ہے تا کہ پاکستان کا نجی شعبہ ان کو کرغزستان برآمد کرنے کی کوشش کرے جس سے دوطرفہ تجارت بہتر ہو گی۔انہوں نے کہا کہ چیمبر دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹی کو پاکستان یا کرغزستان میں ایک پلیٹ فارم پر لانے پر غور کر رہا ہے تا کہ وہ آپس میں براہ راست ملاقاتیں کر کے ایک دوسرے کے ساتھ کاروباری شراکتوں کو قائم کرنے کے امکانات کا جائزہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کرغزستان آزاد تجارت کا معاہدہ کرنے پر غور کریں جس سے دوطرفہ تجارت بہتر ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ تجارت اور برآمدات کو فروغ دینے کے لئے دونوں ممالک کے مابین تمام تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ باہمی تجارت اور عوامی روابط کو مضبوط کرنے کیلئے دونوں ممالک کے مابین براہ راست پروازوں کا اجراء وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سینئر نائب صدر محترمہ فاطمہ عظیم اور نائب صدر عبد الرحمن خان نے کہا کہ پاکستان اور کرغستان ایک دورے کے ملک میں سنگل کنٹری نمائشوں کا انعقاد کرنے پر توجہ دیں اور تجارتی وفود کا تبادلہ کرنے کی حوصلہ افزائی کریں جس سے دونوں کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کو کافی تقویت ملے گی۔ محمد اعجاز عباسی، میاں شوکت مسعود، محمد شکیل منیر، چوہدری اشرف فرزند، خالد چوہدری، محترمہ ناصرہ علی اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں