پاکستان کو مضبوط معیشت بنانے کیلئے خواتین کو مساوی مواقع فراہم کئے جائیں،کشمالہ طارق ۔۔۔ حکومت خواتین کو قومی دھارے میں لانے کیلئے سازگار پالیسیاں بنائے،محمد احمدوحید 

اسلام آباد ( پی این آئی)  خواتین مردوں سے الگ رہ کر کام نہیں کرنا چاہتی بلکہ وہ مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنا چاہتی ہیں تاہم اس کیلئے ضروری ہے کی جائے کار پر خواتین کو عزت و احترام دیا جائے اور پاکستان کو مضبوط معیشت بنانے کیلئے خواتین کو ہر شعبے میں مساوی مواقع فراہم کئے جائیں۔ ان خیالات کا

اظہارجائے کار پر خوف وہراس کے خلاف تحفظ کی وفاقی محتسب کشمالہ طارق نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خواتین کا عالمی دن منانے کی ایک تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں وزارت تجارت کی جوائنٹ سیکرٹری برائے ڈبلیو ٹی او عائشہ موریانی، یو این ویمن کی کنٹری نمائندہ عائشہ مختار، کرنداز کی ہیڈ برائے مشرق وسطیٰ محترمہ شمائلہ رفاقت، پاک ایگری مارکیٹ کی چیف ایگزیکٹو عائشہ احمد، خواتین سفرا، چیمبر کی خواتین انٹرپرینیورز کمیٹی کی کنوینر آمنہ ملک سمیت خواتین انٹرپرینیورز، یونیورسٹی طالبات اور فیکلٹیی ممبران کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔کشمالہ طارق نے کہا کہ سرکاری اور نجی شعبے میں کام کرنے والی خواتین اگر جائے کار پر کسی قسم کے خوف و ہراس کا سامنا کریں تو وہ آن لائن اپنی شکایت ان کے ادارے کو کر سکتی ہیں اور ان کو دو ماہ کے اندر ریلیف فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہر سرکاری و نجی ادارہ ان کے ادارے کا کوڈ آف نمایاں جگہ پر آویزاں کرے گا جبکہ خلاف وزری کرنے والے ادارے کو ایک لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین آبادی کا پچاس فیصد سے زائد ہیں لہذا ان کو ہر فیصلہ ساز ادارے میں پچاس فیصد نمائندگی ملنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ خواتین ہمت کریں اور اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے کھڑی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایک نئے قانون کے تحت خواتین کو وراثت کے حقوق بھی دے دیئے گئے ہیں اور وہ اس کے خلاف بھی ان کے ادارے کو شکایت کر سکتی ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد احمدوحید نے کہا کہ خواتین پاکستان کی آبادی کا نصف ہیں اور ان کو قومی دھارے میں لائے بغیر ملک پائیدار اقتصادی ترقی حاصل نہیں کر سکتا لہذا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ خواتین کو قومی دھارے میں لانے کیلئے مزید سازگار پالیسیاں بنائے تا کہ ہماری خواتین معیشت کے ہر شعبے میں فعال کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک نے خواتین ترقی کے بہتر مواقع فراہم کر کے تیر رفتار اقتصادی ترقی حاصل کی ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان میں بھی خواتین کو بہتر مواقع فراہم کئے جائیں تا کہ وہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں اپنا مثبت کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہماری خواتین نے ہر شعبے میں اپنا نام بنایا ہے تاہم ان کیلئے مزید سازگار ماحول اور نئے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ قوم کی تعمیر میں مزید موثر کردار ادا کر سکیں۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ناب صدر سیف الرحمٰن خان اور فاؤنڈر گروپ کے چیئرمین میاں اکرم فرید نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کاروبار شروع کرنے والی خواتین کو آسان شرائط پر قرضے فراہم کرے اور ان کیلئے خصوصی مراعات کا اعلان کرے تا کہ زیادہ سے زیادہ خواتین کاروبار کی طرف راغب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو ہنرمندی اور پیشہ وارانہ تربیت فراہم کر کے ان کو معاشرے کیلئے مزید مفید اور کارآمد بنایا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر دیگر خواتین مہمانوں نے مختلف موضوعات پر لیکچر دیئے اور خواتین کو معاشرے میں مزید طاقتور بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں