بجلی صارفین کو زوردار جھٹکا

کراچی میں کے الیکٹرک نے صارفین کو واضح کیا ہے کہ نیپرا کے نئے فیصلے کے بعد شہریوں کے بجلی کے نرخ میں کسی قسم کی کمی نہیں آئے گی۔

ذرائع کے مطابق نیپرا نے پہلے اضافی ٹیرف کی منظوری دی اور بعد میں اسے واپس لے لیا، جس کے باعث صارفین میں تشویش پیدا ہوئی ہے۔ کے الیکٹرک کے ترجمان کے مطابق نیپرا کے ملٹی ائیر ٹیرف میں ادارے کے فی یونٹ بجلی کے نرخ میں 7 روپے 60 پیسے کی کمی کی گئی ہے، جس سے کے الیکٹرک کو سالانہ تقریباً 100 کروڑ روپے کا نقصان ہوگا۔

ترجمان نے کہا کہ فیصلے سے ادارے کی مالی مشکلات میں اضافہ ہوگا اور مرمتی کام متاثر ہوں گے، جس کے نتیجے میں موسم سرما میں لوڈشیڈنگ کے امکانات بڑھ سکتے ہیں، حتیٰ کہ ایسے علاقوں میں بھی جہاں عام طور پر لوڈشیڈنگ نہیں ہوتی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کیش فلو میں کمی سے مقامی مینٹینس کا کام متاثر ہوگا اور ضروری آلات کی درآمد تقریباً رک جائے گی کیونکہ کے الیکٹرک نیٹ میٹرنگ اور دیگر مرمتی پرزے بیرون ملک سے درآمد کرتی ہے۔ اس کے علاوہ ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی میں بھی مشکلات پیدا ہوں گی۔

نیپرا کے نئے فیصلے میں بلوں کی ریکوری تقریباً 100 فیصد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، تاہم کے الیکٹرک اپنی قانونی ٹیم سے مشاورت کر رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ادارے کی کوشش ہوگی کہ مالی مشکلات کے باوجود شہر میں بجلی کی سپلائی کو بہتر طریقے سے جاری رکھا جائے۔

انہوں نے واضح کیا کہ نیپرا کے فیصلے کا عوام پر براہ راست اثر نہیں پڑے گا اور شہریوں کے بجلی کے نرخ میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close