حکومت نے بجلی صارفین کو سے وصول کی گئی اضافی رقم واپس کرنے کا فیصلہ کرلیا، جس سے بڑے ریلیف کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے بجلی صارفین کو اضافی وصولیاں واپس کرنے کا فیصلہ کرلیا، جس سے بجلی 30 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان ہے۔سی پی پی اے نے فروری کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست دائر کردی ، نیپرا سی پی پی اے کی درخواست پر سماعت کل کرے گاسی پی پی اے نے بتایا کہ فروری میں 6 ارب 49 کروڑ 50 لاکھ یونٹس بجلی پیداکی گئی، بجلی کمپنیوں کو 6 ارب 66 کروڑ 60 لاکھ یونٹس بجلی فراہم کی گئی۔
سی پی پی اے کا کہنا تھا بجلی کی فی یونٹ لاگت 8 روپے 22 پیسے فی یونٹ تھی، فروری کے لئے بجلی کی ریفرنس لاگت 8 روپے 52 پیسے فی یونٹ مقرر تھی۔فروری میں پانی سے 27.12، مقامی کوئلے سے 15.02فیصد ، درآمدی کوئلے سے 1.56فیصد، گیس سے 10.32 فیصد اور درآمدی ایل این جی سے 14.11 فیصد اور جوہری ایندھن سے 26.59 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔
یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے نیٹ میٹرنگ کے تحت بجلی کی خریداری کی شرح 10 روپے فی یونٹ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے نیٹ میٹرنگ قوانین میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے جس سے گرڈ صارفین پر بوجھ کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔موجودہ نیٹ میٹرنگ صارفین کے معاہدے پرانے نرخوں کے مطابق رہیں گے۔ درآمد اور برآمد شدہ یونٹس کی بلنگ الگ الگ ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں