لاہور (پی این آئی) پاکستانی ریفائنریوں کا روسی تیل ریفائن کرنے سے انکار، مقامی ریفائنریوں کی جانب سے روسی خام تیل ریفائن نہ کرنے کی وجہ بھی بتا دی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی ریفائنریوں نے روسی خام تیل ریفائن کرنے سے معذرت کرلی۔
مقامی ریفائنریوں نے روسی تیل کو مہنگا قرار دیا ہے۔ ریفائنری حکام کے مطابق اگر روسی تیل سستے داموں ملے تو اسکو ریفائن کرنے کا فائدہ ہے، بین الااقوامی منڈیوں میں فرنس آئل سستا ہونے کے باعث روسی تیل قابل استعمال نہیں، روسی تیل سے فرنس آئل زیادہ نکلتا ہے، بین الااقومی منڈیوں میں فرنس آئل کی قیمت 80 ڈالر فی بیرل سے کم ہوکر 60 ڈالر رہ گئی ہے،اس صورتحال میں ہماری ریفائنریاں روسی تیل کو صاف نہیں کرسکتیں۔ ریفائنری حکام نے وزارت پیٹرولیم کو بھی اس صورتحال سے آگاہ کردیا، تجویز دی گئی ہے کہ موجودہ صورتحال میں روسی تیل درآمد نہ کیا جائے۔ یہاں واضح رہے کہ رواں برس اکتوبر میں پاکستان اور روس کے درمیان تیل کی خریداری کا طویل مدتی معاہدہ طے پا گیا تھا، بتایا گیا تھا کہ روس کے ساتھ تیل خریداری کے کمرشل معاہدے کے تحت سالانہ 90 لاکھ میٹرک ٹن تیل درآمدکیا جائے گا۔ معاہدے کی مدت 2 سال ہو گی۔
معاہدے کے حوالے سے نگران وزیر توانائی محمد علی کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ امید ہے روسی خام تیل مارکیٹ سے 10سے 15 ڈالر فی بیرل سستا پڑے گا۔ روس سے تیل 60 ڈالرز تک کی قیمت میں خریدا جائے گا۔ تاہم اب پاکستان کی مقامی ریفائنریوں نے روسی خام تیل ریفائن کرنے سے انکار کرتے ہوئے حکومت کو تجویز دی ہے کہ روسی تیل امپورٹ نہ کیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں