لاہور (پی این آئی) ملک میں مہنگائی کی شرح رواں مالی سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں صرف ایک ہفتے کے اندر اندر مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکلوا دیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نگران حکومت کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں تقریباً 200 فیصد تک اضافہ کیے جانے کی وجہ سے 4 ماہ میں پہلی مرتبہ مہنگائی کی شرح 40 فیصد کی سطح کو عبور کر گئی۔پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 16 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح 41.9 فیصد رہی، اس کی بنیادی وجہ گیس کی قیمتوں میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 1100 فیصد سے زائد کا اضافہ ہے۔ یکم نومبر سے نگران حکومت نے گیس کی قیمتوں میں 194 فیصد اضافہ کردیا ہے، علاوہ ازیں پروٹیکٹڈ صارفین اور نان پڑوٹیکٹڈ صارفین کے لیے گیس کے فکسڈ چاجرز میں بھی 3900 فیصد تک غیرمعمولی اضافہ کردیا گیا ہے۔دیگر اشیا جن کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ان میں سگریٹ (94.5 فیصد)، آٹا (86.4 فیصد)، پسی مرچ (81.7 فیصد)، ٹوٹا باسمتی چاول (76.7 فیصد)، لہسن (63.6 فیصد)، ایری 6/9 چاول (61.9 فیصد)، چائے (54.6 فیصد)، گڑ (51 فیصد)، اور چینی (50 فیصد) شامل ہیں۔
اس کے برعکس پیاز کی قیمتوں میں سالانہ بنیادوں پر 36.2 فیصد تنزلی ہوئی، اس کے علاوہ ٹماٹر (14 فیصد)، سرسوں کا تیل (3.95 فیصد)، گھی (2 فیصد) اور چنے کی دال (0.5 فیصد) کی قیمت کم ہوئی۔ہفتہ وار مہنگائی میں پچھلے ہفتے کے مقابلے میں بھی زبردست اضافہ دیکھا گیا ہے، جو پچھلے ہفتے میں صرف 0.73 فیصد سے بڑھ کر 11 نومبر تا 17 نومبر کے ہفتے میں 10 فیصد تک پہنچ گئی۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ میں پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 25 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ، 13 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 13 اشیا کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں