لاہور ( پی این آئی) پٹرول اورڈیزل سستا ہونے کی امید لگائے عوام کیلئے مایوس کن پیش رفت، متعلقہ حکام نے یکم نومبر سے پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے امکانات سے متعلق وضاحت کر دی۔
تفصیلات کے مطابق عوام کو پیٹرولیم مصنوعات پر بڑا ریلیف ملنے کے امکانات کم ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی اوسطاً شرح 90.88 ڈالر فی بیرل ہے اور اس وقت ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت اضافے سے 281 روپے سے زائد ہوچکی ہے، اس لیے ایکسچینج ریٹ اورعالمی مارکیٹ کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا ریلیف نہ ملنے کا امکان ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق ورکننگ مکمل کرنے کے بعد سمری 31 اکتوبر کو حکومت کو ارسال کی جائے گی، جس میں یکم نومبر سے آئندہ 15روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی کمی ہوگئی یا پھر پرانی قیمتیں ہی برقرار رکھی جائیں گی، تاہم پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق حتمی فیصلہ وزیراعظم کریں گے اور وزارت خزانہ وزیراعظم کی مشاورت کے بعد قیمتوں کا تعین کرے گی۔ قبل ازیں پاکستان میں یکم نومبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑی کمی ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا کیوں کہ عالمی مارکیٹ میں کروڈ آئل کی قیمت میں فی بیرل 5 ڈالر کمی ہوئی۔
جس کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فی لیٹر 20 روپے کمی ہونے کی توقع کی گئی اور پیٹرول 20 و ہائی اسپیڈ ڈیزل 16 روپے سستا ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا۔ یاد رہے 16 اکتوبر کو پٹرول کی قیمت میں 40 روپے کمی ہوئی تھی اور ڈیزل 15 روپے فی لیٹر سستا کیا گیا تھا اور ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے مہنگائی میں 1.7فیصد کمی ہوئی۔ 16 اکتوبر کو پٹرول کی قیمت میں کی گئی کمی ملکی تاریخ میں سب سے بڑی کمی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں