ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اچانک کروڑوں ڈالرز کا اضافہ ہوگیا

کراچی (پی این آئی) ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 11کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوگیا ہے، جس سے اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 4 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 11 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، جس سے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 9ارب 38کروڑ ڈالر ہوگئے ہیں۔

اسی طرح اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 4 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔دوسری جانب ایکس چینج ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک محمد بوستان نے پیش گوئی کی ہے کہ 30 جون 2023 تک آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی صورت میں ڈالر کے اوپن ریٹ گھٹ کر 270 روپے پر آنے کے امکانات ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈالر کی حقیقی ویلیو 245 روپے ہے جسے غیر ضروری طور پر بڑھایا گیا ہے۔ اگلے ہفتے سے حج فلائیٹ آپریشن ختم ہونے سے ڈالر کی ڈیمانڈ گھٹتی جارہی ہے جبکہ بینک بھی ایکس چینج کمپنیوں کو ڈالر فراہم کررہے ہیں جو اوپن مارکیٹ میں سپلائی بڑھانے کا باعث بن رہی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ نادہندگی سے بچنے کے لیے ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ ختم کرنا ضروری ہے جس کے لیے 30جون 2023 تک آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی وقت کی اہم ضرورت ہے لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ بحال کرنے کے لیے ان بجٹ اقدمات میں ترامیم کرنی ہوگی جو معاہدے کی مطلوبہ شرائط سے متصادم ہیں۔ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ رواں ماہ عیدالاضحی کی وجہ سے سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھی ترسیلات کی آمد کا حجم بڑھے گا جو اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی بڑھنے اور روپے کے استحکام کا باعث بنے گا۔

اسی طرح نیوز ایجنسی کے مطابق روشن ڈیجیٹل اکاونٹس کے ذریعہ سمندرپاکستانیوں کی ترسیلات زرکاحجم 6.22 ارب ڈالرسے تجاوز کرگیا ہے۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ستمبر2020 سے لے کرمئی 2023 کے اختتام تک سمندرپارپاکستانیوں نے آرڈی اے کے ذریعہ مجموعی طور پر 6.223 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں