اسلام آباد (پی این آئی) وزیرمملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ اپریل تک روس سے تیل کی فراہمی شروع ہوجائے گی، کمرشل تفصیلات مارچ سے پہلے طے ہوجائیں گی، ایران سے عالمی پابندیوں کے باعث تیل اور گیس نہیں خرید سکتے، تاہم بارٹر سسٹم کے تحت تجارت کو فروغ دیں گے۔ دنیا نیوز کے ساتھ وزیرمملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ روس سے تیل لینے کا فیصلہ بھی ہوگیا ہے، روسی اور انگریزی زبان میں معاہدے کا اعلان بھی کیا گیا،
روسی وزیرنے خود کہا کہ ہم نے 45 روز قبل جو معاملہ شروع ہوا وہ تکمیل ہوگئی، وہ بات بھی واضح ہوگئی کہ کیا معاملہ عمران خان کے دور کا چل رہا تھا؟ وزیرمملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے اپریل تک روس سے تیل کی فراہمی شروع ہوجائے گی، دونوں ممالک میں تمام کمرشل تفصیلات مارچ سے پہلے طے ہوجائیں گی، پاکستان اور روس کے درمیان سستے تیل کی خریداری پر مذاکرات 45 دنوں میں پایہ تکمیل کو پہنچے، مذاکرات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان ابتدائی معاہدہ طے پاچکا ہے۔روس نے ہمیں دوسرے تمام ممالک کی نسبت زیادہ سستا تیل دینے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کو تجارت کے حوالے سے عالمی پابندیوں کا سامنا ہے جس کے باعث ایران سے براہ راست تیل اور گیس نہیں خرید سکتے، ہمسایہ ایران کے ساتھ بارٹر سسٹم کے تحت تجارت کو فروغ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم 31 دسمبر 2030 میں مکمل ہو گا،اس منصوبے پر چلاس، کوہستان اور قریبی علاقوں کے ڈھائی ہزار لوگ برسر روزگار ہیں، دیامر بھاشا ڈیم، مہمند ڈیم، تربیلا فائیو ایکسٹینشن، ہرپو پاور پراجیکٹ، عطا آباد لیک ہائیڈرو پاور سے چھ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی جبکہ وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے بتایا ہے کہ 2015 کے بعد سے وفاقی حکومت کا کے الیکٹرک کیساتھ کوئی معاہدہ نہیں، کے الیکٹرک کوقانون کے اندر لانا ترجیح ہے، لسبیلہ میں اگربجلی کی فراہمی کے حوالے سے مسائل ہے تو بھی حل کیا جائے گا، کے الیکٹرک کے قانونی معاملات کو حل کریںگے تو باقی مسائل حل ہونگے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں