اسلام آباد (پی این آئی) آئی ایم ایف نے پیٹرول پر سیلز ٹیکس 11 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کرنے کا مطالبہ کردیا ہے، آئی ایم ایف نے جی ڈی پی کا ایک فیصد تک ٹیکس وصولی بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نئے ٹیکسز لگانے کیلئے تناوٴ ہے ،آئی ایم ایف نے پیٹرول پر سیلز ٹیکس 11 فیصد سے بڑھا کر 17فیصد کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔حکومت جی ڈی پی کا ایک فیصد تک ٹیکس وصولی بڑھائے، جس پرپاکستان 200ارب کے ٹیکسز بڑھانے پر راضی ہوا ہے۔ دوسری جانب وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ماہانہ اعدادوشمار جاری کردیئے ہیں، جس کے تحت ایک ماہ میں مہنگائی میں2.90 فیصد کا اضافہ ہوا، جنوری میں افراط زر کی شرح 27.55 فیصد تک پہنچ گئی، شہروں کی نسبت ایک ماہ میں دیہی علاقوں میں مہنگائی میں اضافہ ہوا، ایک ماہ میں دیہی علاقوں میں مہنگائی میں 3.62 فیصد کا اضافہ ہوا، شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح میں 2.36 فیصد کا اضافہ ہوا، مرغی، گندم، آٹا، چاول، پیاز، دال مونگ، سبزیاں بھی مہنگی ہوئیں، گھروں کے کرایوں سمیت تعمیراتی میٹریل بھی مہنگا ہوا۔
دوسری جانب عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی روکنے کے لئے اسٹیٹ بینک شرحِ سود میں اضافہ کرے گا۔فچ کے مطابق پاکستانی روپے کی قدر میں مسلسل کمی کے وسیع معاشی اثرات ہوں گے اور فوری طور پر اس سے درآمدی مہنگائی بڑھے گی۔عالمی ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ مہنگائی روکنے کے لئے اسٹیٹ بینک شرحِ سود میں اضافہ کرے گا اور یہ عوامل پاکستان کے معاشی منظر نامے کا چیلنج اجاگر کریں گے۔ روپے کی بے قدری پاکستان کو آئی ایم ایف سے اضافی رقوم کے حصول میں مددگار ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں