اسلام آباد(پی این آئی)آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات، نئی شرائط بھی سامنے آگئیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پا گیا جس میں50 ہزار روپے لیکر ایک لاکھ روپے ماہانہ تک تنخواہ لینے والوں پر ٹیکس دوبارہ لگایا جارہا ہے جبکہ جولائی سے ہر مرحلے میں 5 روپے لیوی عائد کی جائے گی جو کم سے کم ہر مرحلے میں50 روپے کے بجائے 30 روپے ہوگی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف نے بجٹ کی تفصیلات کو حتمی شکل دینے کے لئے پیش رفت کی ہے ،انہوں نے کہا کہ 50 ہزار سے ایک لاکھ روپے تنخواہ لینے والوں پر 1200 روپے ٹیکس لگانے کا آئی ایم کا مطالبہ مجبوراً تسلیم کیا ہے، ہم نے آئی ایم ایف کو قائل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی تاہم ناکامی رہی ،آئندہ مالی سال کے لئے ایف بی آر کا ہدف 7004 ارب روپے سے بڑھا کر7442 ارب روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے
، 152 ارب روپے کا ریونیو سرپلس حاصل کرنے کے لئے اخراجات کے ہدف پر نظر ثانی کی گئی ہے، وزیر خزانہ نے کہا کہ ہر مرحلے میں 5 روپے کی لیوی عائد کی جائے گی ،اس طرح یہ بڑھ کر کم سے کم ہر مرحلے میں50 کے بجائے 30 روپے ہوگی
،پٹرولیم لیوی کا ہدف 750 ارب روپے سے کم کر کے 550 ارب روپے کر دیا گیا ہے ،انہوںنے کہا کہ سٹیٹ بینک آئی ایم ایف کے مطالبات کو پورا کرنے کے لئے دیگر اقدامات بھی کرے گا،پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والا حتمی معاہدہ ایک دو روز میں شیئر کر دیا جائیگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں