گھی کی قیمت میں فی کلو50روپے کمی، آٹا اور چینی بھی سستا کرنے کی خوشخبری سنا دی گئی

لاہور(پی این آئی) فی کلو گھی کی قیمت میں 50 روپے کمی کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے شدید عوامی دباو اور تنقید کے بعد کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی لانے کی سنجیدہ کوششیں شروع کر دی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گھی کی فی کلو قیمت میں 50 روپے کمی لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا اطلاق آئندہ ہفتے سے ہو گا، جبکہ دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بھی کمی لائے جائے گی۔

 

اس حوالے سے وزیر خزانہ شوکت تین کی زیر صدارت پرائس کنٹرولنگ مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ آٹے کی فی کلو قیمت 55 روپے مقرر کی گئی ہے جو کہ خطے کے کسی بھی ملک میں آٹے کی سب سے کم قیمت ہے۔ اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے امپورٹ کی گئی چینی کی قیمت بھی 90 روپے ہو گی، یہ چینی یوٹیلٹی اسٹورز اور سہولت بازاروں میں دستیاب ہو گی۔واضح رہے کہ 2 روز قبل وفاقی حکومت نے تیل اور گھی پر نان رجسٹرڈ افراد پر 3 فیصد اضافی جنرل سیلز ٹیکس واپس لے لیا تھا، جس کے بعد پاکستان بناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے اعلان کیا کہ حکومت کے اس فیصلے کے بعد ایک لیٹر خوردنی تیل اور گھی کی قیمت میں 8 روپے تک کمی ہوگی۔ایسوسی ایشن کے مطابق تین فیصد اضافی جی ایس ٹی واپس لینے کی وجہ سے گھی اور تیل کے 5 لیٹر پیک پر 40 روپے تک کمی ہوگی۔یاد رہے کہ کچھ روز قبل جاری کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ گزشتہ 3 سالوں کے دوران گھی کی قیمت میں 100 فیصد سے بھی زائد کا ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ جبکہ گزشتہ ہفتے بھی عام عوام کے استعمال کا درجہ دوم گھی مزید مہنگا کر دیا گیا تھا۔ درجہ دوم کے گھی کی قیمت میں 5 روپے فی کلو اضافہ کرنے سے گھی کی قیمت 320 روپے سے بڑھ کر 325 روپے فی کلو کر دی گئی تھی۔بتایا گیا کہ تین سالوں میں درجہ دوم گھی 145 روپے مہنگا ہو کر325 روپے فی کلو ہوگیا ہے۔ ایک اور رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ موجودہ حکومت میں آٹے، گھی اور چینی کی قیمتوں میں تقریبا 50 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ۔ رپورٹ کے مطابق اگست 2018 میں 60 روپے فی کلو ملنے والی چینی اب 110 روپے مل رہی ہے۔اگست 2018 میں مل آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت 740 روپے تھی جو اگست 2021 کے اختتام تک 1150 روپے سے تجاوز کر گئی۔گھی کا ایک لیٹر کا پیکٹ 180 روپے میں تھا جو آج 340 روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔پیٹرول کی اگست 2018میں 95 روپے 24پیسے تھی اور آج قیمت 123روپے 30 پیسیے، یعنی 28روپے سے زیادہ اضافہ ہوا۔اگست 2018 میں ڈالر 122روپے کا تھا،آج ڈالر 169 روپے کے قریب ہے۔صرف تین سالوں میں اشیا خورنوش کی قیمتوں میں تقریبا 50 فیصد اضافہ ہو گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں