کراچی (پی این آئی) اسٹیٹ بینک ڈالر کی قیمت کنٹرول کرنے میں ناکام، امریکی کرنسی کی قیمت ایک مرتبہ پھر 160 روپے کی سطح کے قریب پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق انٹر بینک اور مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں منگل کو روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان رہا ۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق منگل کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر 30پیسے مہنگا ہو گیا جس سے ڈالر کی قیمت خرید 158روپے سے بڑھ کر158.30روپے اور قیمت فروخت158.10روپے سے بڑھ کر158.40روپے ہو گئی اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں10پیسے کا اضافہ ہوا جس سے ڈالر کی قیمت فروخت158.90روپے سے بڑھ کر159روپے ہو گئی ۔فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قیمت خرید186.80روپے اور قیمت فروخت188روپے پر بدستور برقرار رہی اسی طرح برطانوی پونڈ کی قیمت خرید218روپے اور قیمت فروخت220روپے پر مستحکم رہی ۔بتایا گیا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کے ساتھ ساتھ گزشتہ چند روز کے دوران پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں بھی کمی آئی ہے۔ بیرونی ادائیگیوں اور امپورٹس کی شرح میں اضافے کی وجہ سے مارکیٹ میں ڈالر کی طلب میں واضح اضافہ ہوا ہے۔مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی رد طلب کے مقابلے میں کم ہے، اسی لیے ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ ہفتے پاکستانی روپیہ کسی حد تک کم بیک کرنے میں کامیاب ہوا تھا اور ڈالر کی قدر دوبارہ 157 روپے کی سطح سے نیچے چلی گئی تھی۔ تاہم رواں کاروباری ہفتے کے آغاز کے بعد پاکستانی روپیہ پھر سے دباو کا شکار ہے اور مسلسل اور تیزی سے اپنی قدر کھو رہا ہے۔حکومت کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ مالی سال کے اختتام پر پاکستان ترسیلات اور ایکسپورٹس کی مد میں 60 ارب ڈالز کمانے میں کامیاب رہا، جو کہ پورے مالی سال کے امپورٹس بل کے مقابلے میں کئی ارب ڈالرز زائد ہیں، تاہم بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے ملک کے زرمبادلہ ذخائر ایک خاص حد سے اوپر نہیں جا پاتے، اور اسی وجہ سے ڈالر کی قیمت بھی کم اور مستحکم نہیں ہو پا رہی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں