بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا خدشہ، حکومت نے مہنگی ترین بجلی پیدا کرنے کی تیاریاں کر لیں

اسلام آباد (پی این آئی ) حکومت نے پاور پلانٹس کو فرنس آئل درآمد کرانے کیلئے این او سی جاری کردیا ، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق ملک بھر میں گیس کا بحران بڑھنے سے پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی بند ہونے پر ، وزارت توانائی کی جانب سے بجلی کی پیداوار برقرار رکھنے کے لیے پاور پلانٹس کو فرنس آئل درآمد کرانے کے لیے این او سی جاری کردیا گیا ہے تاہم فرنس آئل پر بننے والی مہنگی بجلی کا بوجھ ماہانہ فیول پرائس کی مد میں صارفین برداشت کریں گے۔بتایا گیا ہے کہ ملک میں جاری گیس بحران کی وجہ سے بجلی بنانے والے پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی بند ہونے سے بجلی کی رسد میں کمی کا خدشہ ہے ، جس کی وجہ سے ملک میں بجلی کا ایک اور بحران آسکتا ہے ، جس سے نمٹنے کے لیے پیٹرولیم اور پاور ڈویژن نے کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کی مشاورت سے فرنس آئل درآمد کرنے کی اجازت دے دی۔وزارت توانائی ذرائع کہتے ہیں کہ پاور پلانٹس کو فرنس آئل پر چلا نے سے بجلی کے بحران پر قابو پانے میں تو مدد ملے گی لیکن فرنس آئل پر پیدا ہونے والی مہنگی بجلی کا بوجھ بھی ماہانہ فیول پرائس کی مد میں صارفین برداشت کریں گے۔واضح رہے کہ ملک میں بجلی کا ایک اور بحران پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا گیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق گیس فیلڈزکی سالانہ مرمت کے باعث ملک میں بجلی کا ایک اور بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے ، کیوں کہ گیس فیلڈز کی سالانہ مرمت کا کام کیا جانا ہے جب کہ ایل این جی کی ترسیل بھی تقریباً ایک سے ڈیڑھ ہفتہ بند رہے گی ، ایل این جی ترسیل بند ہونے سے پاورپلانٹس کوگیس فراہمی متاثر ہوگی۔اسی طرح تربیلا ڈیم سے پیداوار گرنے کے باعث بجلی بحران شدید ہو سکتا ہے، تربیلا ڈیم سے 3 ہزار میگاواٹ بجلی کم ہونے سے ڈیم کے 17 میں سے 13یونٹس بند ہوگئے ہیں جب کہ پیداوار 62 فیصد گر گئی ، یونٹس بند ہونے سے 4800 میگاواٹ سے زائد کی صلاحیت کے حامل ڈیم سے بجلی کی پیداوار صرف 1800میگا واٹ رہ گئی ہے جب کہ ملک میں پن بجلی کی مجموعی پیداوار صرف 5 ہزار میگاواٹ ہے ، ملک میں بجلی کی پیداوار میں کمی سے شارٹ فال 3ہزار میگا واٹ سے زائد تک پہنچ گیا ہے ، کیوں کہ اس وقت ملک بھر میں بجلی کی مجموعی طلب ساڑھے 23 ہزار میگا واٹ جب کہ پیداوار ساڑھے 20 ہزار میگا واٹ ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں