پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہیں بڑھنے دیں گے، وزیراعظم عمران خان نے خوشخبری سنا دی

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اس بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہیں بڑھنے دیں گے، کسانوں کو ریلیف دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے، جعلی ادویات بنانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کریں گے، مہنگائی کو کم کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے

غازی بروتھا میں کسانوں سے ملاقات کی، اور مسائل سنے، وزیراعظم نے کسانوں سے تجاویز بھی طلب کیں۔انہوں نے کسانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سبزیوں اور دوسری اجناس کی قیمت خرید اور فروخت میں بہت زیادہ فرق ہے، کسان محنت کررہا ہے، فائدہ مڈل مین اٹھا رہا ہے، لیکن درمیان میں جو پیسا کما رہا ہے اس کیخلاف بھی کاروائی کریں گے۔جعلی اور نقلی ادویات بنانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کو ریلیف دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے، زرعی پیداوار بڑھانے اور کاشتکار طبقے کی معاونت کیلئے منصوبہ بندی کررہے ہیں، حکومت اس بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہیں بڑھنے دے گی، جس سے کسانوں کو ریلیف ملے گا۔زراعت کیلئے سولر سسٹم کا نظام لائیں گے، اس کیلئے طویل مدتی قرضے دیں گے ، شمسی توانائی کاشتکاروں سمیت عوام کو بھی سستی پڑے گی۔ کھانے پینے کی اشیاء پر مہنگائی کم کر رہے ہیں، کسانوں کو اشیاء فروخت کرنے کا پیسا نہیں مل رہا، جبکہ شہر والے مہنگائی کی وجہ سے رو رہے ہیں ۔اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے غازی بروتھا میں موسم بہار اور شجرکاری مہم کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ درخت آپ کے مستقبل کے لیے اتنا ضروری ہے کہ آپ کو اندازہ نہیں۔یہ اس لیے ضروری ہے کہ پاکستان بدقسمتی سے موسم کی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 10 ممالک میں شامل ہے اور گرین ہاؤس گیس کے اثرات کی وجہ سے دنیا میں موسم گرم ہو رہا ہے۔ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شمال ہے لہٰذا ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ ہمیں اپنے ملک میں گرم ہوتے ہوئے موسم کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ہر چیز کرنی چاہیے اور اس کا ایک ہی طریقہ ہے کہ پاکستان میں 10ارب درخت اگانے کا جو پروگرام ہے اس کو سب کامیاب کریں۔اس علاقے میں 10 لاکھ درخت لگیں گے تو میں آپ سے وعدہ لوں گا کہ آپ نے ان درختوں کی حفاظت کرنی ہے اور ہم آپ کو کھیل کے میدان بنا کر دیں گے۔ درخت ہمارے مستقبل کے لیے ضروری ہیں اور کھیلوں کے میدان ہمارے نوجوانوں کی صحت کے لیے ضروری ہیں، بدسقمتی سے نہ ہم نے اس ملک میں درخت لگائے، 70سال میں ہم

جو انگریز جنگلات چھوڑ کر گیا تھا، وہ بھی ختم کر دیے۔انہوں نے کہا کہ لاہور میں پچھلے 20سالوں میں 70فیصد درخت کاٹ دیے ہیں اس کا نتیجہ یہ ہے کہ لاہور میں آلودگی بوڑھے اور بچوں کی صحت کے لیے نہایت خطرناک ہے اور جب تک ہم بحیثیت قوم یہ فیصلہ نہیں کریں گے کہ ہم نے اپنی تقدیر بدلنی ہے، اس وقت تک یہ خطرہ بڑھتا جائے گا۔ یہاں درخت بھی لگیں گے اور ہم آپ کے لیے 10 کرکٹ گراؤنڈ بھی بنائیں گے۔

close