کراچی (پی این آئی) انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 3 روپے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد ڈالر کی قیمت 162 روپے ہوگی۔تفصیلات کے مطابق ورونا وائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچا کر رکھ دی ہے۔کورونا کی وجہ سے جہاں اب تک ہزاروں اموات ہو چکی ہیں وہیں مہنگائی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔اور اب پاکستان میں
ڈالر بھی اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ڈالر نے ایک بار پھر روپے کو پٹخ دیا ہے۔آج صبح بتایا گیا تھا کہ انٹربینک میں ڈالر160 روپے کا ہو گیا ہے۔ تاہم اب انٹر بینک میں کاروبار کے دوران روپے کی قدر میں تین روپے کی کمی دیکھی گئی۔انٹر بینک میں ڈالر 3 روپے کے اضافے کے بعد 162 روپے کی سطح پر آگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ساڑھے تین روپے مہنگا ہوکر 161 روپے 50 پیسے کا ہو گیا ہے۔پاکستان سٹاک ایکسچینج میں بھی شدید مندی ریکارڈ کی گئی ہے جس کے بعد کاروبار روک دیا گیا ہے۔100 انڈیکس میں 1300سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے انڈیکس 27000 225 پوائنٹس کی سطح تک گر گیا۔۔گزشتہ سال کے آغاز میں ڈالر کی قیمت مسلسل بڑھتی رہی، جنوری میں ڈالر 158 روپے 93 پیسے ہوا تھا۔واضح رہے کہ جب سے پی ٹی آئی حکومت اقتدار میں آئی ہے ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہی دیکھنے میں آیاہے۔ گزشتہ سال سے ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہاہے۔گزشتہ سال ڈالر کی قیمت میں حیران کن اضافہ دیکھنے میں آیا جب کہ ڈالر اپریل میں ایک دم سے141 روپے سے150 پر چلا گیا۔ پاکستان کی تاریخ میں ڈالر کی سب سے زیادہ قیمت بھی گزشتہ سال میں لگی جس میں مئی میں ڈالر اپنی بلند ترین سطح پر چلا گیا۔ ڈالر151 روپے میں فروخت ہوا جبکہ جون میں ڈالر نے پاکستانی تاریخ کی سب سے زیادہ قیمت 164 تک بھی چھلانگ ماری۔یہ قیمت پاکستان کی تاریخ کی بلند ترین قیمت ہے۔گزشتہ سال جولائی میں ڈالر نے اڑان کم کی اور ڈالر160روپے کی قیمت پر آگیا۔یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں روپے نے ڈالر کا جم کر مقابلہ کیا اور اگست میں ڈالر 157 میں فروخت ہوا جب کہ ستمبر میں ڈالر156 روپے میں فروخت ہوا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں