طلبا کی حوصلہ افزاٸی کیلٸے پاکستانی بینکوں کو سکالر شپ سکیم کا آغاز کرنا چاہٸے، چوہدری لطیف اکبر

اسلام آباد (پی این آئی) آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سپیکر چوہدری لطیف اکبر نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں لوگوں کی فلاح و بہبود کیلٸے پاکستان کے شیڈول بینکوں، کاروباری اداروں اور مخیر افراد کی جانب سے ٹھوس اقدامات کرنا از بس ضروری ہے۔ بیرون ملک مقیم تارکین وطن کی جانب سے پاکستان کے بینکوں میں آنے والے زر مبادلہ میں سب سے زیادہ حصہ اوورسیز کشمیریوں کا ہے۔ آزاد خطہ کے ماحولياتی مساٸل کے حل کیلٸے بھی پاکستان کی جانب سے امداد کی ضرورت ہے۔


آزاد کشمیر میں شرح خواندگی 80 فیصد ہے اور طلبا۶ و طالبات کی حوصلہ افزاٸی کیلٸے پاکستانی بینکوں کو سکالر شپ سکیموں کا آغاز کرنا چاہٸے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نےنیشنل فورم فار انوائرنمنٹ اینڈ ہیلتھ کے زہر اہتمام 16ویں سی ایس آر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوٸے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی انیق احمد، پاکستان میں ڈنمارک کے سفیرجیکب لینولف، سری لنکا کے ہائی کمشنر ایڈمرل رویندرا سی وجیگونارتنے، ممبرقومی اسمبلی نفیسہ شاہ اور نیشنل فورم فار انوائرنمنٹ اینڈ ہیلتھ کے صدر نعیم قریشی نے بھی خطاب کیا۔


کانفرنس سے خطاب کرتے ہوٸے سپیکر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ پاکستان کے کارپوریٹ حلقوں کی جانب سےفلاحی کاموں کے میدان میں شاندار کارکردگی کو تسلیم کرنا خوش آٸند ہے۔ نیشنل فورم فار انوائرنمنٹ اینڈ ہیلتھ کی مستحق لوگوں کے بہترین مفاد میں ملک میں فلاحی سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلٸے کوششیں قابل ستاٸش ہیں۔ کارپوریٹ ادارے اور متعلقہ حلقے بے سہارا خاندانوں کی بہتری کیلٸے مزید فعال کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنی طرف سے وسائل کی کمی کی وجہ سے محروم طبقات کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کیلٸے ہمیشہ نجی شعبے اور غیر سرکاری تنظیموں کے فعال تعاون کی ضرورت رہتی ہے۔ چوہدری لطیف اکبر نے مزید کہا کہ ریاست کو ہر شہری کی بنیادی ضروریات بشمول تعلیم، صحت کی خدمات، خوراک، رہائش، کپڑے، معاش کے مواقع، پینے کے صاف پانی اور صفائی کی خدمات کی فراہمی کے لیے متعلقہ مخیر حضرات، عطیہ دہندگان اور خیراتی اداروں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ عطیہ دہندگان، مخیر حضرات، خیراتی اداروں اور کارپوریٹ سیکٹر کی جانب سے سی ایس آر کی سرگرمیاں بھی پاکستان میں محروم کشمیریوں کے مسائل کے حل کیلٸے فاٸدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں۔ سپیکر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پاکستان پیپلز پارٹی کے ماضی کے دور حکومت میں ملک بھر کے پسماندہ خاندانوں کیلٸے فلاحی اقدامات میں سے ایک تھا۔ پی پی پی کی سندھ حکومت نے پسماندہ طبقات کی بہترین ممکنہ خدمت کیلٸے اس طرح کے کئی اقدامات شروع کٸے ہیں۔ ہمیں ان فلاحی اقدامات کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کیلٸے متعلقہ مخیر حضرات، عطیہ دہندگان اور کارپوریٹ سیکٹر کے فعال تعاون کی ضرورت ہے۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں